عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مکمل فرانزک رپورٹ سامنے آ گئی

80

عمران خان پر قاتلانہ حملے کی مکمل فرانزک رپورٹ سامنے آ گئی

 

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی فرانزک رپورٹ سامنے آگئی. رپورٹ کے مطابق عمران خان پر حملے کی جگہ سے اکتیس گولیاں اور ان کے خول ملے ہیں.  فرانزک رپورٹ کے مطابق تین گولیوں کے ٹکرے کنٹینر پر لگے جبکہ دو گولیاں ایسی تھیں.  جو کسی چیز کو لگنے کے بعد عمران خان کو لگیں. ایک مکمل گولی بھی عمران خان کو لگی.  عمران خان کے جسم میں ایک دھاتی ٹکرا بھی پیوست ہوا جو جسم سے نکال لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر گزشتہ سال نومبر میں حقیقی آزادی مارچ کے دوران وزیر آباد میں قاتلانہ حملے کی مکمل فرانزک رپورٹ سنو نیوز کو موصول ہو گئی ہے.  حملے میں استعمال اسلحے اور گولیوں کے حوالے سے یہ رپورٹ 4 صفحات پر مشتمل ہے۔

 

 

فرانزک رپورٹ میں یہ بات سامنے آ ئی ہے.  کہ عمران خان پر جس جگہ حملہ ہوا وہاں سے 31 گولیاں یا خول ملے۔ 3 گولیوں کے خول کنٹینر پر لگے اسپیکر سے ملے۔ 3 کے خول کنٹینر کی جالی سے ملے جب کہ گولی کا ایک خول دکان کے اندر زمین سے ملا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 14 گولیوں کے خول سڑک سے ملے۔ ملزم نوید کے گھر کے قریب گراؤنڈ سے بھی 10 خول ملے ہیں۔

فرانزک رپورٹ کے مطابق عمران خان کو ایک مکمل گولی لگی جب کہ دو گولیاں ایسی تھیں جو کسی چیز سے ٹکرانے کے بعد انہیں لگیں جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے جمس میں دھات کا ٹکڑا بھی پیوست ہوا جو نکال لیا گیا۔

مزید پڑھیں:  اماراتی صدر کا دورہ، فرانس کو خام تیل اور ڈیزل کی فراہمی کی پیشکش

 

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے.  کہ چار گولیاں ایسی تھیں جو نوید کے اسلحے سے چلی تھیں۔ موقع سے ملنے والی دو گولیاں کلاشنکوف کی ہیں۔

ملزم سے ملنے والے اسلحے کا بھی فرانزک ہوا جس سے ایک فائر ٹیسٹ کیا گیا۔ حملے میں زخمی احمد چٹھہ کے جسم سے نکالی جانے والی گولی جب کہ ایک اور زخمی عمران یوسف کو لگنے والی گولی کے بھی فرانزک کیے گئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.