برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق منکی پاکس کے مزید 71 کیسز سامنے آنے کے بعد انگلینڈ میں 172 جبکہ برطانیہ میں اس وبا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 179 ہوگئی۔ دوسری جانب، نائیجریا کے سرکاری ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ رواں برس (2022) میں اب تک منکی پاکس کے 61 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں جن میں سے کیسز مثبت پائے گئے، رواں برس اب تک صرف ایک متاثرہ مریض ہی ہلاک ہوا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں 4، ناردرن آئرلینڈ میں 2 جبکہ ویلزمیں منکی پاکس کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
گزشتہ روز عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ منکی پاکس کے پھیلاؤ کی عالمی وبا میں تبدیل ہونے کی توقع تو نہیں مگر ابھی بھی اس بیماری کے بارے میں بہت کچھ معلوم نہیں۔ڈبلیو ایچ او کی منکی پاکس ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر روز منڈ لوئس نے کہا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ بیماری پھیل کیسے رہی ہے اور کیا دہائیوں قبل چیچک ویکسین کا استعمال ختم کرنا اس کے پھیلاؤ کی وجہ تو نہیں۔
ادھر نائیجیریا کے سرکاری ادارے این سی ڈی سی نے مزید کہا کہ 2022 میں اب تک رپورٹ ہونے والے 21 کیسز میں سے منکی پاکس وائرس کی کسی نئی یا غیر معمولی منتقلی کا کوئی ثبوت نہیں ملا ۔
واضح رہے، منکی پاکس عام طور پر افریقی ممالک کیمرون، جمہوریہ وسطی افریقا ، کانگو اور نائیجریا میں عام ہے لیکن امریکا ، یورپ اور مشرق وسطیٰ میں اس کے کیسز سامنے آنے کے بعد خطرے کی گھنٹی بج چکی ہے۔
خیال رہے، اب تک دنیا کے مختلف ممالک میں منکی پاکس کے 300 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں اور زیادہ تر کیس یورپی ممالک میں سامنے آئے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس اب تک دنیا کے 19 ممالک میں 200 کے قریب افراد میں منکی پاکس کی تشخیص ہوچکی ہے۔