فرانس کے دارالحکومت پیرس کے لُوور میوزیم میں موجود شہرہ آفاق مونا لیزا کی پینٹنگ پر کیک پھینکنے والے 36 سالہ شخص کو گرفتار کرکے نفسیاتی نگہداشت کے مرکز بھیج دیا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو پیش آنے والے اس واقعے میں گرفتار شخص نے زمین کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچانے کے لیے مناسب اقدامات نہ کیے جانے پر احتجاجاً ایسا کیا۔
اپنی منفرد مسکراہٹ کی وجہ سے مشہور مونا لیزا کی یہ پینٹنگ حفاظتی شیشے کی وجہ سے محفوظ رہی اور بلٹ پروف شیشے کی وجہ سے اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
ٹوئٹر پر ایک صارف نے واقعے کی وڈیو پوسٹ کی ہے جس میں میوزیم کے ایک ملازم کو شیشے سے کیک صاف کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور سفید لباس میں ملبوس ایک شخص کو سیکورٹی گارڈز پکڑ کر لے جا رہے ہیں۔
Can anybody translate what ole dude was saying as they where escorting him out?😂 pic.twitter.com/Uy2taZ4ZMm
— Lukeee🧃 (@lukeXC2002) May 29, 2022
اس وڈیو کے ساتھ صارف نے لکھا کہ بزرگ خاتون کا روپ دھارے ایک شخص نے وہیل چیئر سے چھلانگ لگائی اور مونا لیزا کی پینٹنگ کے بلٹ پروف شیشے کو توڑنے کی کوشش کی۔ ناکامی پر اس نے پینٹنگ پر کیک پھینک دیا اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے حراست میں لیے جانے سے قبل اُس نے ہر جگہ گلاب کے پھول پھینکے۔
ایک اور وڈیو میں گرفتار شخص فرانسیسی زبان میں کہتا نظر آ رہا ہے کہ لوگ زمین کو تباہ کر رہے ہیں۔ زمین کے بارے میں سوچیں، اسی لیے میں نے ایسا کیا، سیارے کے بارے میں سوچو۔
فرانسیسی پراسیکیوٹر کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ثقافتی ورثے کو برباد کرنے کی کوشش کے معاملے پر تحقیقات جاری ہیں۔
1956ء میں بھی بولیویا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے پینٹنگ پر پتھر پھینکا تھا جس کے بعد مونا لیزا کو شیشے کے کیس میں رکھا گیا جبکہ 2009ء میں ایک روسی خاتون نے پینٹنگ پر چائے کا کپ پھینک دیا تھا۔