روس میں بڑی عمر کے افراد کی تعداد بہت کم ہے۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
روس میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد امریکہ کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے لیکن برطانیہ، فرانس، اٹلی اور سپین کے مقابلے میں 10 گنا کم اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔
اس وجہ سے بہت سے لوگ روس کی شرح اموات پر سوالات اٹھا رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی حکام پر الزام ہے کہ وہ اس بحران کی شدت کو چھپانے کے لیے اموات کو کم گنتے ہیں۔
ناقدین کے لیے یہ ماننا مشکل ہے کہ روس کے کم فنڈز پر چلنے والا نظامِ صحت کورونا وائرس کی وبا سے امریکہ اور مغربی یورپ سے بھی بہتر انداز میں نمٹ رہا ہے۔
تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وہ اموات کو گننے میں کوئی ہیر پھیر نہیں کرتے بلکہ صرف وہ اموات گنتے ہیں جو براہِ راست کورونا وائرس کی وجہ سے ہوئی ہوں۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ کورونا وائرس روس میں قدرِے دیر سے آیا اس لیے انہوں نے مغربی یورپ کے تجربات سے کافی کچھ سیکھ لیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ روس میں بڑی عمر کے افراد کی تعداد کم ہے، کیونکہ ان کو وائرس ست سب سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔
روس میں اموات کیسے گنی جاتی ہیں؟
کچھ ممالک کورونا سے متاثرہ افراد کی موت کو گنتے ہیں، کچھ ان کیسز کو بھی شامل کرتے ہیں جن میں وائرس کا ہلاکت میں کچھ کردار ہو سکتا ہے، جبکہ بعض ممالک ایسے بھی ہیں جو صرف ان اموات کو گنتے ہیں جو کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی پیچیدگیوں سے ہوتی ہیں۔
روس ان ممالک میں سے ہے جو کورونا وائرس کی اموات میں صرف ان ہلاکتوں کو گنتا ہے جن کا تعلق نمونیا سے ہو۔
روس کے شہر ماسکو کے ہائیر سکول آف ایکونامکس کے سرگئی ٹمونن کا کہنا ہے کہ، ‘اگر کوئی دل کے دورے سے مرتا ہے لیکن اس میں کووڈ19 کی بھی تصدیق ہوئی ہو تو موت کی وجہ دل کا دورہ بتائی جائے گی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی ہر ہلاکت کی وجہ کورونا وائرس نہیں بتائی جاتی ہے’
بڑی عمر کے افراد کے لیے پناہ گاہوں کی کمی
روس میں اوسط عمر سویت یونین کے زوال کے بعد سے کم ہونے لگی ہے جس کی وجہ سے ملک میں اس عمر کے افراد کی تعداد بلکل نہ ہونے کے برابر ہے جو دوسرے ممالک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
صرف 14.6 فیصد روسی 65 سال سے زائد عمر کے ہیں جب کہ یہ شرح اٹلی میں 23 اور سپین میں19.3 فیصد ہے۔
اس کے علاوہ روس میں بزرگوں کے لیے پناہ گاہیں بہت کم ہیں، جو کہ دوسرے ممالک میں وائرس کا گڑھ بن چکی ہیں۔