یوکرین جنگ، روس نواز باغیوں نے روسی جنرل کی ہلاکت کی تصدیق کر دی
یوکرین جنگ، روس نواز باغیوں نے روسی جنرل کی ہلاکت کی تصدیق کر دی
یوکرین میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں نے جنگ کے دوران ایک روسی جنرل کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔
یوکرین کے صوبے ڈونیسک میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے رہنما ڈینس پوشلین نے روسی جنرل رومان کوتوزو کے اہل خانہ اور دوستوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل کوتوزو نے عملی طور پر وطن کی خدمت کی مثال پیش کی، جب تک ہمارے جنرل ہمارے سپاہیوں کے شانہ بشانہ لڑیں گے ہمارا ملک اور ہماری قوم ناقابل تسخیر رہے گی۔
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روسی افواج اور ان کے علیحدگی پسند اتحادی یوکرین کے مشرقی خطے ڈونباس پر ایک بڑے حملے میں مصروف ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق میجر جنرل رومان کوتوزو کی ہلاکت کی خبر اس سے قبل روس کے سرکاری چینل سے وابستہ ایک رپورٹر نے دی تھی لیکن روس کی حکومت نے تاحال اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ رواں برس 24 فروری کو جنگ کے آغاز سے اب تک یوکرین کی فوج نے روس کے کئی فوجی افسران کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم روس کے حکام نے اب تک کسی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مارچ کے آخر میں سینکڑوں افراد یوکرین سے الگ ہونے والے خطے کریمیا میں روس کے بلیک سی فلیٹ کے ڈپٹی کمانڈر اندرئی پالی کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے جمع ہوئے تھے جو یوکرین کے ساحلی شہر ماریوپول میں لڑتے ہوئے ہلاک ہوگئے تھے۔
اپریل میں روس کے شہر سینٹ پیٹرز برگ میں میجر جنرل ولادیمیر فرولو کی آخری رسومات ادا کی گئی تھی۔ تاہم اس وقت روسی حکام نے تصدیق کی تھی کہ وہ یوکرین میں جاری جنگ کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔