ایران نے روسی برآمدات کی بھارت کو ترسیل کے لیے نئی راہداری بحال کرلی

14

یوکرین جنگ کے تناظر میں روس پر عائد پابندیوں کے بعد ایران نے اپنی شمال جنوبی ٹرانزٹ راہداری کو بحال کر دیا ہے جسے وہ روس کو ایشیائی منڈیوں سے جوڑنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

ایرانی وزارتِ بندرگاہ کے ایک افسر کے مطابق ایران کی سرکاری جہاز راں کمپنی نے ملک کے ایک ٹرانزٹ کوریڈور کو ایک نئی تجارتی راہداری کے طور پر استعمال کرکے روسی برآمدات کی پہلی کھیپ بھارت کو منتقل کرنے کا کام شروع کر دیا ہے۔

ایران کی خبر رساں ایجنسی ارنا نے استرخان میں واقع ایران روس مشترکا ٹرمینل کے ڈائریکٹر دریوش جمالی کے حوالے سے بتایا ہے کہ 41 ٹن وزنی کنٹینر کے ساتھ ایک روسی کارگو ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز برگ سے ایسترخین شہر کے لیے روانہ ہو گیا۔ وہاں سے یہ کارگو بحیرہ کیسپیئن کو پار کرکے ایران کی بندرگاہ انزلی پہنچے گا جہاں اسے سڑک کے راستے خلیج فارس میں بندرگاہ بندر عباس منتقل کیا جائے گا۔ وہاں سے اسے ایک دوسرے جہاز پر منتقل کرنے کے بعد بھارتی بندرگاہ نہوا شیوا بھیج دیا جائے گا۔

ایران روس مشترکا ٹرمینل کے ڈائریکٹر دریوش جمالی نے بتایا کہ ایران کی سرکاری جہاز راں کمپنی کے روس اور بھارت میں علاقائی دفاتر واقع ہیں اور یہ روسی سامان بھارت پہنچنے میں 25 دن لگ سکتے ہیں تاہم انہوں نے اس سامان اور بحری جہاز سے متعلق تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

مغربی ممالک کی جانب سے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد سے ہی ایرانی حکومت شمال جنوبی ٹرانزٹ راہداری کے معطل منصوبے کو بحال کرنے کی کوششیں کر رہی تھی۔ اس منصوبے میں ایک ریلوے ٹریک کی تعمیر بھی شامل ہے جس کے ذریعے ایران کے بحیرہ کیسپیئن کی بندرگاہوں تک پہنچنے والی اشیاء کو جنوب مشرقی چاہ بہار بندرگاہ تک منتقل کیا جا سکے گا۔

مزید پڑھیں:  اپریل کے بعد کسی پی ٹی آئی رکن اسمبلی کو تنخواہ نہیں ملی، فواد چوہدری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.