ایران میں ہزاروں گرفتار مظاہرین کیلئے عام معافی کا اعلان
قتل، تشدد، کرپشن اور جاسوسی میں ملوث ملزمان کو معافی نہیں ملے گی
ایرانی میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے قیدیوں کو دی گئی معافی میں دُہری شہریت والے قیدی، غیرملکی ایجنسیوں کے لیے جاسوسی کرنے والے، قتل و تشدد، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والے اور کرپشن میں ملوث ملزمان شامل نہیں ہیں۔خامنہ ای نے ہزاروں قیدیوں کے لیے عام معافی کا اعلان 1979ء کے انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر عدلیہ کی سفارش پر کیا ہے۔ایران کی خبررساں ایجنسی ہرانا کے مطابق ستمبرمیں نوجوان کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی پولیس حراست میں موت کے بعد شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں تقریباً 20 ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔