پاکستان سے وفاداری کی سزا، جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے 3 رہنماؤں کو سزائے موت

18

1971ء میں پاکستان کا ساتھ دینے اور جنگی جرائم کے الزامات عائد کرنے کے بعد بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے مزید 3 رہنماؤں کو سزائے موت سنادی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش کے بین الاقوامی جرائم ٹریبونل نے تین افراد کو 1971 میں پاکستان کا ساتھ دینے اورجنگ کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کے الزامات پر موت کی سزا سنادی۔

اس ضمن میں سینئر پراسیکیوٹر سید حیدر علی کے مطابق مجرموں میں سے ایک مفرور ہے اور اس کی غیر حاضری میں مقدمہ چلایا گیا لیکن دیگر دو کو ذاتی طور پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑا، تینوں افراد کا تعلق جماعت اسلامی بنگلہ دیش سے ہے۔

بنگلہ دیش میں اس سے قبل بھی جماعت اسلامی کے متعدد رہنماؤں کو 1971 کے جرائم میں مبینہ طور پر ملوث ہونے پر سزائے موت سنائی جاچکی ہے۔بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ نے 2010 میں متنازع جنگی ٹربیونل تشکیل دیا تھا جس نے جماعت اسلامی کی اعلیٰ قیادت کو پھانسی اور سزائیں سنائیں، جس کے نتیجے میں ملک گیر ہنگامے پھوٹ پڑے اور سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

 یاد رہے، سزا پانے والوں میں 68 سالہ رضا الکریم مونٹو جنوبی ناگوان میں جماعت اسلامی کے سابق امیر رہ چکے ہیں، دیگر افراد میں 64 سالہ نذر الاسلام اور 62 سالہ شاہد موندل شامل ہیں۔ ان میں سے نذر الاسلام کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ مفرور ہیں اور انکو انکی غیر موجودگی میں سزا سنائی گئی۔ 

مزید پڑھیں:  لاکھوں روپے کی شراب چوری کے الزام میں بالآخر سابق ملکہ حسن گرفتار

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.