امریکا نے یوکرین کی لانگ رینج راکٹ نظام فراہم کرنے کی درخواست رد کردی

20

امریکا نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کو ایسے راکٹ سسٹم فراہم نہیں کرے گا جو روس تک مار کر سکیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ امریکا یوکرین کو وہ راکٹ سسٹم نہیں دے گا جو روس تک پہنچ سکتے ہوں۔

امریکی صدر کا یہ بیان واشنگٹن پوسٹ اور سی این این کی ان خبروں کے پس منظر میں آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ روس کے خلاف یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید راکٹ سسٹم بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔

اس سے قبل یوکرینی حکام نے امریکا سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے نظام کا مطالبہ کیا تھا جسے ملٹی پل لانچ راکٹ سسٹم (ایم ایل آر ایس) کہا جاتا ہے۔ یہ سسٹم ایک ساتھ بہت سے راکٹوں کو سینکڑوں میل کے فاصلے تک فائر کر سکتا ہے۔

یوکرین کی حکومت نے مغربی ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اسے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار فراہم کریں تاکہ تین ماہ سے جاری جنگ کا رخ موڑا جا سکے۔ اس پر امریکی حکام نے کہا تھا کہ یوکرین کو ایسے ہتھیاروں کی فراہمی پر غور کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اب تک ہزاروں پورٹیبل طیارہ شکن اور چھوٹے اینٹی ٹینک میزائل سسٹم کے ساتھ ساتھ جدید قسم کے ڈرون اور یوکرین کی بری فوج کے لیے ساز و سامان فراہم کر چکا ہے۔

گزشتہ ہفتے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے بھی مغربی ممالک کو یوکرین کو ایسے ہتھیار فراہم کرنے سے خبردار کیا تھا جو روسی سرزمین کو نشانہ بنانے کے قابل ہوں۔ انہوں نے مغربی طاقتوں کو متنبہ کیا تھا کہ یہ کشیدگی کی جانب ایک سنگین قدم ہو گا جو ناقابل قبول ہے۔

مزید پڑھیں:  نیٹو سالانہ اجلاس، فن لینڈ اور سوئیڈن کی رکنیت کیلیے ترکی پر دباؤ ڈالا جائے گا

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.