برلن(تکبیر نیوز) جرمن پارلیمنٹ نے ملک میں کم از کم فی گھنٹہ تنخواہ 12 یورو کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
جرمنی میں نئی سوشلسٹ حکومت نے ملک میں کم از کم تنخواہ 12 یورو فی گھنٹہ کرنے کا انتخابی وعدہ پورا کردیا، گزشتہ روز جرمن پارلیمنٹ نے کم ازکم تنخواہ میں اضافہ کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا ہے، جس کے مطابق کم از کم فی گھنٹہ تنخواہ میں دو یورو کا اضافہ ہوجائے گا۔ حکومت کے فیصلے کا اطلاق اکتوبر سے ہوگا، جس سے 62 لاکھ کارکنوں کو مالی فائدہ ہو گا۔جرمن پارلیمنٹ میں بل کے حق میں 400 ارکان نے ووٹ دیا، اور 41 نے مخالفت کی جبکہ 200 نے رائے شماری میں حصہ ہی نہیں لیا۔ حصہ نہ لینے والے ارکان کا تعلق انیجیلا میرکل کی اپوزیشن جماعت سی ڈی یو سے تھا۔
سی ڈی یو ارکان کا کہنا تھا کہ وہ تنخواہ میں اضافے کے خلاف نہیں بلکہ بل پیش کرنے کے طریق کار کے خلاف ہیں۔جرمن پارلیمنٹ میں بل پر ووٹنگ سے قبل وزیر محنت ہوبیرٹوس ہائل نے کہا کہ اس فیصلے سے عوام کو 400 یورو اضافی آمدن ہوگی جس سے ماہانہ آمدن 1700 یورو ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت زیادہ تو نہیں ہے لیکن اس سے لوگوں کی جیبوں پر نمایاں فرق پڑے گا۔خیال رہے کہ اس وقت جرمنی میں غیر تربیت یافتہ کارکنوں کی فی گھنٹہ اجرت 9.82 یورو ہے، مارچ میں چانسلر اولاف شولس کی زیر صدارت اجلاس میں جرمن کابینہ نے ملک میں کارکنوں کی کم از کم فی گھنٹہ تنخواہ بڑھا کر 12 یورو کر نے کی منظوری دی تھی۔
جرمنی میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل مخلوط حکومت ہے۔