واشنگٹن: امریکہ نے پاکستانی صحافیوں پر قائم ہونے والے مقدمات پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔
واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پاکستانی صحافیوں سیع ابراہیم ، صابر شاکر اور ارشد شریف پر قائم ہونے والے مقدمات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن دنیا بھر میں آزادی صحافت پر بات کر چکے ہیں، انٹونی بلنکن سے پاکستانی صحافت کی آزادی پر سوال ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا انڈسٹری سے وابستہ صحافیوں کی آواز کو دبانا نہیں چاہیے، صحافیوں کو کبھی بھی جبر کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال پر بات ہوئی ہے۔
نیڈ پرائس نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے اقتصادی اور متعدد امور کے تعلقات ہیں، پاکستان کو مستحکم اور فائدہ مند اقتصادی بنیادوں پر دیکھنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی مدد کرنے کیلئے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے، پاکستان میں امریکا کے نئے سفیر مختلف اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتیں کریں گے۔
میڈٰیا بریفنگ کے دوران پاکستانی صحافی نے ان سے سوال کیا کہ ’کیا نئے امریکی سفیر عمران خان کی جماعت پی ٹی آئی سے ملاقات کریں گے‘ جس پر نیڈ پرائس نے کہا کہ کسی ممکنہ ملاقات کے حوالے سے بات نہیں کرنا چاہوں گا۔