بدعتی کی سزاکیا ہے؟ |

22

عبد الستارخان
حضرت سفيا ن بن عيينہؒ نے بدعتی کی سزا پر ایسی بات فرمائی ہے جو آبِ زر سے لکھنے کے قابل ہے۔آپؒ فرماتے ہیں:
روئےزمین پر کوئی بدعتی ایسا نہیں بجز اس کے کہ اللہ تعالی اس پر اس کی بدعت کی وجہ سے ذلت ورسوائی مسلط کردیتا ہے۔ یہ بات میں نے کہتا بلکہ اللہ کی کتاب سے ثابت ہے۔
لوگوں نے پوچھا : اللہ کی کتاب میں یہ بات کہاں لکھی ہے؟۔
فرمایا : کیا تم نے اللہ کافرمان نہیںسنا :
’’ جن لوگوں نے بچھڑے کومعبود بنایا وہ ضرور اپنے رب کے غضب میں گرفتار ہو کر رہیں گے اوردنیا کی زندگی میں ذلیل ہوں گے‘‘۔ ( الاعراف 152) ۔
لوگوں نے کہا : اے ابو محمدؒ، یہ سزا تو بچھڑے کو معبود بنانے والوں کے لئے ہے۔
فرمایا : نہیں !آیت اگلا حصہ بھی پڑھیں :
’’جھوٹ گھڑنے والوں کو ہم ایسی ہی سزا دیتے ہیں‘‘ ( الاعراف 152) ۔
یہ سزا ہرصاحب بدعت اور جھوٹ گھڑنے والے کے لئے ہے۔
 شعب الايمان 7/72
حلية الاولياء 7/280

مزید پڑھیں:  اسلام آباد میں مہم، ’پانچ میلے اور ان کے تھیلے‘
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.