امراضِ قلب کی سب سے بڑی وجہ خون کی شریانوں کی تنگی ہے جسے دور کرنے کے لیے اینجیوپلاسٹی یا پھر اوپن ہارٹ سرجری یا بائی پاس آپریشن کیا جاتا ہے۔ لیکن اب ایک نئی ٹیکنالوجی کے تحت لیزر اور الٹراساؤنڈ سے بھی شریانوں ور رگوں میں جمع کچرے یعنی پلاک کو گھلا کر ختم کیا جاسکتا ہے۔
یونیورسٹی آف کینساس کے سائنسدانوں نے خردبینی بلبلوں کو پھاڑ کر پلاک دور کرنے کا عملی مظاہرہ کیا ہے۔ ماہرین نے اسے مؤثر، محفوظ اور قابلِ عمل قرار دیا ہے۔
اسے لیزر اینجیوپلاسٹی کا نام دیا گیا ہے جوایک طرح سے اب بھی رائج ہے لیکن اس میں الٹراساؤنڈ کا اضافہ ایک نئی ٹیکنالوجی بھی ہے۔ فرق یہ ہے کہ اینجیوپلاسٹی میں تو اسٹینٹ یا غبارہ وسیع کرکے پلاک کو دبا کر شریانی راہ کھولی جاتی ہے۔ لیکن لیزرانجیوپلاسٹی میں رگ سے لیزر کا تار تنگی والے مقام تک پہنچایا جاتا ہے۔ یہاں طاقتور لیزر شریان میں موجود مائع کو گرم کرکے بلبلے بناتی ہے جو پھٹنے لگتے ہیں اور یوں شریانوں میں جمی چربی کا رکاوٹی کچرا صاف ہوجاتا ہے بلکہ تباہ ہوجاتا ہے۔ لیکن بلند توانائی کی لیزر سےشریان کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔
اب ماہرین نے کم قوت کی نینوسیکنڈ لیزر سے شریان کے اندر بلبلے بنائے اور انہیں بیرونی الٹراساؤنڈ سے مزید پھیلایا جو پھٹ گئے اور پلاک کو صاف کردیا۔
ماہرین کے مطابق لیزر اور الٹراساؤنڈ کے ملاپ سے دیگر بہت سے علاج ممکن ہیں جن میں آنکھ کے اندر بننے والی ابنارمل رگیں اور شریانوں کا علاج بھی شامل ہے۔