گوگل آپریٹنگ سسٹم اینڈروئیڈ 13 ورژن کا صارفین کو شدت سے انتظار ہے تاہم اب انتظار کی گھڑیاں ختم ہونے کے قریب ہیں۔
امریکی ٹیکنالوجی جائنٹ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق اینڈروئیڈ 13 کی بی ٹا اپ ڈیٹس جاری کردی گئیں ہیں۔ تاہم، یہ ابھی صرف گوگل کے اپنے اسمارٹ فون پکسلز کے صارفین کے لیے جاری کی گئیں ہیں۔
یاد رہے کہ گوگل نے نئے آپریٹنگ سسٹم کا پہلا پبلک بی ٹا ورژن 11 مئی کو جاری کیا تھا۔ لیکن اس میں کچھ بگس سامنے آئے تھے جنہیں دورکرنے کے لیے اینڈروئیڈ 13 بی ٹا 2.1 کا پیچ جاری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل پالیسیوں کی وجہ سے ٹروکالر کے اہم فیچر پر پابندی
اعلامیے کے مطابق پہلے ورژن میں سرچ بار پرکچھ ٹائپ کرنے کی صورت میں سجیشنز کی فہرست بلینک ہوجاتی تھی، جب کہ دوسرا اہم مسئلہ ہاٹ اسپاٹ آن کرنے کی صورت میں ڈیوائس کے کریش یا ری اسٹارٹ ہونے کا سامنا آیا تھا اور نئے سیکیورٹی پیچ میں ان دونوں مسائل کوحل کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گوگل نے گزشتہ ماہ ہی آپریٹنگ سسٹم اینڈروئیڈ ورژن 13 میں دو سم کارڈ بیک وقت استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اہم فیچر شامل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن پکسلز کے لیے جاری بی ٹا ورژن میں تاحال یہ فیچر شامل نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل میپ کی مدد سے ماضی میں سفر کریں
سرچ انجن جائنٹ ملٹی پل اِن ایبلڈ پروفائلز(ایم ای پی) کے نام سے ڈیولپ کیے گئے اس فیچر کی مدد سے ایک ای سم پردوکیریئرز( موبائل سروسز فراہم کرنے والی کمپنیاں ) کوآپریٹ کرنا چاہتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ابتدائی طورپراس فیچرکواینڈروئیڈ فونزکے لیے بنایا جا رہا ہے، لیکن توقع ہے کہ کچھ عرصے بعد اسی طرز کے یا اسی فیچر کوآئی او ایس صارفین کے لیے بھی پیش کیا جاسکے گا۔
اس فیچر کی بابت گوگل کا کہنا ہے کہ کمپنی نے دو سال قبل 2020 میں ہی اس فیچرکا پیٹینٹ فائل کردیا تھا، ماضی میں یہ رپورٹس بھی سامنے آئی تھی کہ گوگل اپنے اسمارٹ فون پکسل کے ہارڈویئرمیں اس فیچر کی آزمائش کررہا تھا۔
اس فیچرکو بنانے کا مقصد سم کارڈ سلاٹ کے لیے مختص جگہ کوہارڈویئرکے لیے استعمال کرنا ہے۔
امید ہے کہ جدید ترین سیکیورٹی اور پرائیویسی فیچرز سے لیس آپریٹنگ سسٹم کو رواں سال کے آخرتک تمام اینڈروئیڈ صارفین کے لیے جاری کردیا جائے گا۔