پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کا معاملہ

25

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے معاملے پرعدالت نے ن لیگی ارکان کی درخواست دیگر درخواستوں کے ساتھ پیش کرنے کا حکم دیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ نون کے اراکین اسمبلی کی اجلاس میں شرکت پر پابندی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت نے اسی نوعیت کی پہلے سے دائر 2 درخواستوں کو بھی یکجا کرکے چیمبرمیں پیش کرنے کا حکم دیا۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے کہا کہ عدالت درخواستوں کا جائزہ لے کر کیس کی سماعت بارے فیصلہ کرے گی۔

جسٹس شاہد بلال حسن کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے سمیع اللہ خان، عظمی زاہد بخاری سمیت 10اراکین اسمبلی کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزاروں کی جانب سے رانا اسد اللہ خان ایڈووکیٹ سمیت دیگر وکلا پیش ہوئے۔

جسٹس شاہد بلال حسن نے کہا کہ اس درخواست پر ابھی رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار ہے۔

رانا اسداللہ خان نے مؤقف اپنایا کہ میرے علم کے مطابق سنگل بنچ نے رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کردیا تھا، جس پرجسٹس شاہد بلال حسن نے کہا کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض بارے وہی عدالت حکم دے سکتی ہے جس نے کیس سننا ہو۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ اسی عدالت میں اسپیکر پنجاب اسمبلی کے الیکشن اور پہلے سے اراکین کے اسمبلی میں داخلے کا کیس زیر سماعت ہے۔

عدالت نےکہا کہ اچھا دوسرے کیسز کی فائلیں چیمبر میں منگوا کر کیس کو دیکھ لیتے ہیں۔

درخواست میں اسپیکر پنجاب اسمبلی، سیکرٹری اسمبلی اور سیکرٹری قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  انٹرنیشنل ٹی 20 میچز بابر اعظم نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا

درخواست دائر کرنے والوں میں ایم پی اے ذیشان رفیق، ریحالہ نعیم، رانا محمد افضل چودھری عادل بخش چٹھہ، ایم پی اے راحت افضا، ربیعہ نسیم، میاں عبدالروف اور کنول پرویز چودھری بھی درخواستگزاروں میں شامل۔

درخواستگزار کا مؤقد تھا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی نے غیر آئینی ور غیر قانونی طور پر اسمبلی رکنیت معطل کی، سیاسی بنیادوں پر درخواست گزاران کو انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ  اراکین اسمبلی کی معطلی اسمبلی رولز کی بھی خلاف ورزی ہے۔ ہنگامہ کرنے والوں میں پی ٹی آئی کے دیگر اراکین اسمبلی بھی موجود تھے لیکن کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ استدعا ہے کہ مسلم لیگ نون کے اراکین اسمبلی کی رکنیت معطلی کا نوٹیفکیشن کالعدم دیا جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.