ایران نے خفیہ مقام پر زیر زمین سرنگوں میں رکھے گئے ڈرون آشکار کر دیے

13

ایران کے فوجی حکام کی جانب سے ایک خفیہ زیر زمین ڈرون بیس کی کچھ تفصیلات سرکاری میڈیا کے ذریعے منظرعام پر لائی گئی ہیں تاہم اس مقام کی شناخت کو مخفی رکھا گیا ہے۔

برطانوی خبررساں ادارے روئٹرز نے ایران کے سرکاری میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب خلیج میں کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 100 ڈرونز زرگوز کے پہاڑوں میں رکھے گئے ہیں جن میں ابابیل 5 نامی ڈرون بھی شامل ہے۔ اس ڈرون کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ فضا سے زمین پر مار کرنے والے امریکی ہیلی کاپٹر ہیل فائر کا ایرانی ورژن ہے۔

ایرانی افواج کے کمانڈر میجر جنرل عبدالرحیم موسوی نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج کے ڈرونز خطے کے طاقت ور ترین ڈرونز ہیں اور ان کو مزید بہتر بنانے کی ایرانی صلاحیتوں کو روکا نہیں جا سکتا۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ انہوں نے جمعرات کو کرمنشا سے مغربی ایران کی طرف ہیلی کاپٹر میں 45 منٹ کا سفر کیا اور اس خفیہ زیر زمین ڈرون سائٹ تک پہنچے۔

ٹیلیویژن نمائندے کے مطابق اُن کی آنکھوں پر پٹی باندھی گئی تھی جو وہاں پہنچنے کے بعد اتاری گئی۔ ٹی وی کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سرنگوں میں ڈرونز کی لمبی قطاریں ہیں جن پر میزائل بھی نصب ہیں۔

مزید پڑھیں:  بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مارچ کے مقابلے میں 13.3 فیصد کمی

اس خفیہ مقام کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ زمین کے کئی سو میٹر نیچے واقع ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.