انڈونیشیا میں خراب موسم کے باعث جنوبی صوبے سولاویسی کے آبنائے مکاسر میں مال بردار کشتی ڈوبنے سے 25 افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔
حکام نے اتوار کو بتایا کہ انڈونیشیا میں امدادی کارکنان 25 افراد کی تلاش کر رہے ہیں جو جنوبی سولاویسی صوبے کے آبنائے مکاسر میں ایک مال بردار کشتی ڈوبنے کے بعد لاپتہ ہو گئے تھے۔
صوبائی سرچ اینڈ ریسکیو ایجنسی کے سربراہ جنیدی نے بتایا کہ جمعرات کی صبح اس کشتی میں کل 42 افراد سوار تھے جب یہ خراب موسم کی وجہ سے ڈوب گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ حادثے کے مقام کے قریب دو ٹگ بوٹس موجود تھیں جن کے ذریعے 17 افراد کو بچا لیا گیا۔
جنیدی نے کہا کہ امدادی ایجنسی کو ہفتے کے روز ڈوبی ہوئی کشتی کے مقام کے بارے میں نئی معلومات ملی اور عملے کو علاقے میں روانہ کیا۔
لاپتہ مسافروں کی تلاش میں دو موٹر بوٹس اور ایک سرچ اینڈ ریسکیو بوٹ کے ساتھ مقامی ماہی گیری کی کشتیوں اور انڈونیشیا کی فضائیہ کے ہیلی کاپٹر بھی شامل ہیں۔
ابتدائی طور پر کہا گیا تھا کہ ڈوبنے والی کشتی ایک مسافر بردار کشتی تھی، لیکن جنیدی نے بعد میں واضح کیا کہ یہ ایک کارگو کشتی تھی جس میں تعمیراتی سامان لے جایا گیا تھا۔
حکام کے مطابق 36 مسافروں نے کشتی پر سواری کی درخواست کی تھی اور اس میں عملے کے چھ ارکان تھے۔
واضح رہے کہ 17 ہزار سے زائد جزائر پر مشتمل انڈونیشیا میں مسافر بردار کشتیوں کے حادثے عام ہیں، کیونکہ ان کشتیوں میں عام طور پر حفاظتی ضابطوں کا خیال نہیں رکھا جاتا۔
2018 میں، شمالی سماٹرا صوبے میں ایک گہرے آتش فشاں گڑھے کی جھیل میں تقریباً 200 افراد کے ساتھ ایک بھیڑ بھری فیری ڈوب گئی تھی، جس سے 167 افراد ہلاک ہوئے تھے۔