امریکی صدر بائیڈن کا فائرنگ سے متاثرہ اسکول کا دورہ، ’’کچھ کیجیے‘‘ کے نعرے

13

امریکی صدر جو بائیڈن نے اہلیہ جل بائیڈن کے ہمراہ ٹیکساس کی یُوویلڈی کاؤنٹی کے راب ایلیمنٹری اسکول کا دورہ کیا اور وہاں مقتول بچوں کی یاد میں سفید پھول رکھے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر بائیڈن گزشتہ روز اسکول پہنچے جہاں بچوں کے والدین اور دوسرے لوگ بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ صدر بائیڈن نے سانحے میں جان سے جانے والے 19 بچوں اور دو خواتین اساتذہ کے لیے دعا بھی کی۔ اس موقع پر لوگوں نے ’’کچھ کیجیے‘‘ کے نعرے لگائے جس پر  صدر کا کہنا تھا ’’ہاں میں کروں گا‘‘۔

صدر بائیڈن مرنے والے بچوں کے والدین اور واقعے میں بچ جانے والے افراد سے بھی ملے۔ اس سے قبل انہوں نے قانون نافذ کرنے والے ان اہلکاروں سے ملاقات کی جنہوں نے واقعے پر کارروائی کی تھی۔

امریکی صدر نے دورے کے دوران ایک ٹویٹ بھی کی جس میں کہا گیا تھا کہ ہم آپ کے ساتھ دکھ کا اظہار کرتے ہیں، ہم آپ کے لیے دعاگو ہیں، ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اس دکھ کو عمل میں تبدیل کریں گے۔

واقعے میں پولیس کے ردعمل کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ امریکی عدالت انصاف نے بھی کہا ہے پولیس کے ردعمل میں تاخیر کا پھر سے جائزہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ فائرنگ کے اس واقعے پر عوام میں اس بات پر بہت اشتعال پایا جاتا ہے کہ حملہ آور ایک گھنٹے تک کلاس روم میں موجود رہا جبکہ پولیس باہر انتظار کرتی رہی اور بچے پولیس ہیلپ لائن 911 پر کال کرتے رہے۔

مزید پڑھیں:  چوہدری شجاعت حسین کی کیمپ جیل میں پرویز الہیٰ سے ملاقات

یاد رہے کہ 25 مئی کو ٹیکساس کی یُوویلڈی کاؤنٹی میں سیلواڈور راموس نامی ایک 18 سالہ نوجوان نے راب ایلیمنٹری اسکول میں گھس کر 19 بچوں اور دو اساتذہ کو قتل کر دیا تھا۔ اسے رواں دہائی میں فائرنگ کا بدترین واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اسکول فائرنگ کے واقعے کے بعد سے یہ بحث پھر سے زور پکڑ چکی ہے کہ ملک میں ہتھیاروں کے پھیلاؤ پر قابو پایا جائے اور اس کے لیے سخت قوانین بنائے جائیں۔ ڈیموکریٹ امریکی صدر جو بائیڈن اس ضمن میں کئی بار بڑے اقدامات کا خیال ظاہر کرتے رہے ہیں تاہم ابھی تک فائرنگ کے ایسے واقعات نہیں روکے جا سکے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.