روسی فوج مشرقی یوکرین کے ایک اور اہم شہر میں داخل، یوکرینی فوج کی مزاحمت

22

روسی فوج یوکرین میں ڈونباس خطے کے ایک اہم شہر سیویرو ڈونیسک میں داخل ہو چکی ہیں اور دونوں افواج کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی فوج شہر کے جنوب مشرقی اور شمال مشرقی حصے میں داخل ہوئی۔ مسلسل بمباری سے یوکرینی فوج اگرچہ دفاعی پوزیشن میں چلی گئی ہے تاہم اس کی جانب سے شدید مزاحمت کا سسلہ جاری ہے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ سیویرو ڈونیسک شہر کی 90 فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور ٹیلی کمیونیکیشن کا نظام بھی درہم برہم ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیویرو ڈونیسک پر قبضہ روسی فوج کا اہم مقصد ہے جسے یوکرینی فوج ناکام کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

یوکرینی فوجی حکام کے مطابق روسی فوج نے ڈونیسک اور لوہانسک کے علاقوں میں شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم تین شہری ہلاک اور دو زخمی ہوئے جبکہ 62 عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

 

گزشتہ روز روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاورف نے کہا تھا کہ ڈونباس خطے کی آزادی روس کے لیے غیر مشروط ترجیحات میں شامل ہے۔

روس نے ہفتے کے روز مشرقی یوکرین پر حملوں میں اضافہ کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اس کی فوج نے اسٹریٹجک لحاظ سے اہم قصبے لائمن پر قبضہ کرلیا ہے اور اُس نے آرکٹک میں ہائپرسونک کروز میزائل زرکون کا کامیاب تجربہ بھی کیا ہے۔

دوسری جانب یورپی یونین کے رہنما روس کے خلاف خام تیل سمیت نئی پابندیاں لگانے پر غور کے لیے آج اور کل ملاقات کریں گے۔ یورپی حکومتیں پابندیوں کے چھٹے پیکج پر اتفاق کرنے میں ناکام رہی ہیں کیونکہ ہنگری، سلوواکیا اور چیک رپبلک کے لیے روسی تیل پر مجوزہ پابندی قابل قبول نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل جارحیت سے باز نہ آیا، مغربی کنارے میں دو فلسطینی نوجوان شہید

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.