افغانستان میں زلزلے کے باعث ہونے والی تباہی کے نتیجے میں 950 افراد جاںبحق اور متعدد واقعات میں 650 زخمی ہو گئے ہیں۔
افغان طالبان کے ترجمان اور نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کابل سمیت افغانستان کے مختلف حصوں میں رات گئے 6.1 شدت کا زلزلہ آیا۔
انکا کہنا تھا کہ صوبہ پکتیکا سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں اب تک کی اطلاعات کے مطابق نو سو پچاس افراد جاں بحق اور چھے سو سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ سینکڑوں گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ ننگرہار، لغمان، غزنی، میدان وردک، لوگر اور خوست کے صوبوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
افغانستان کی سرکاری نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امدادی کارکن ہیلی کاپٹروں کی مدد سے متاثرہ مقامات تک پہنچ رہے ہیں، منہدم ہونے والے مکانات میں اب بھی کئی افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جن کی زندگیاں بچانے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ دور دراز پہاڑی علاقوں سے بھی نقصانات کی اطلاعات ہیں اور مکمل تفصیلات سامنے آنے میں وقت لگے گا
اس زلزلے کے شدید جھٹکے ہمسایہ ملک پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد، صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور سمیت شمالی علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔
پاکستان کے زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.9 اور گہرائی 40 کلومیٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکز وسطی افغانستان تھا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں 2002 میں 6.1 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں ایک ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے جب کہ اسی شدت کا زلزلہ 1998 میں بھی آیا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 4500 افراد ہلاک ہوئے تھے۔