معروف مائیکرو بلاگنگ اور سوشل نیٹ ورکنگ کمپنی ٹوئٹر کے بورڈ نے گزشتہ روز اتفاق رائے سے کمپنی کے حصص یافتگان سے ایلون مسک کی خریداری کے معاہدے کو قبول کرنے کی سفارش کی ہے۔
امریکی سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں ایک ریگولیٹری فائلنگ کے مطابق ٹوئٹر کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سفارش کی ہے کہ شیئر ہولڈرز ایلون مسک کو کمپنی فروخت کیے جانے کے معاہدے کو منظور کرنے کے لیے ووٹ کریں حالآنکہ کمپنی کے حصص کی قیمت ایلون مسک کی پیش کردہ قیمت سے بہت کم ہے اور مارکیٹ میں معاہدہ طے پانے کے حوالے سے شکوک و شبہات بھی پائے جاتے ہیں۔
ٹوئٹر بورڈ نے اپریل میں متفقہ طور پر کمپنی کو ایلون مسک کو 44 بلین ڈالر میں فروخت کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ نئی پیش رفت اس بات کا اشارہ ہے کہ مسک کی جانب سے اس سودے کے حوالے سے بعض شکوک و شبہات کے باوجود کمپنی منصوبے کے مطابق معاہدے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
ٹیسلا اور اسپیس ایکس کمپنیوں کے ارب پتی مالک ایلون مسک ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر کی قیمت پر خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم انہیں اس حوالے سے معاہدے میں ابھی بھی کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ گزشتہ ماہ مسک نے ٹوئٹر کے ملازمین کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ بھی کی تھی۔
گزشتہ روز قطر اکنامک فورم سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے مسک نے کہا تھا کہ ٹوئٹر پر جعلی صارفین کی تعداد کے بارے میں اب بھی بہت اہم سوالات موجود ہیں۔ دعووں کے مطابق سسٹم میں جعلی اور اسپیم صارفین کی تعداد پانچ فیصد سے کم ہے تاہم مسک کے خیال سے زیادہ تر ٹوئٹر صارفین کا تجربہ ایسا نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ٹوئٹر کے قرض اور شیئر ہولڈرز کی جانب سے فروخت کے معاہدے کی حمایت بھی اہم سوالات ہیں۔