اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ امریکا کی سرپرستی میں خطے میں فضائی دفاعی اتحاد تشکیل دے رہا ہے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع بنی گینز نے اسرائیل کے ارکان پارلیمنٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس مشترکا فضائی دفاعی نظام کو مڈل ایسٹ ایئر ڈیفنس الائنس کا نام دیا گیا ہے اور اس پر پہلے ہی تعاون شروع ہو چکا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے اسرائیل کی سرکاری دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر دفاع گزشتہ ایک سال سے پینٹاگون اور امریکی انتظامیہ میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ ایک وسیع پروگرام کی رہنمائی کر رہے تھے جس سے اسرائیل اور خطے کے ملکوں کے درمیان تعاون میں اضافہ ہو گا۔
روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے امریکا کے اتحادی اُن عرب ممالک سے جو ایران کو اپنے لیے خطرہ سمجھتے ہیں، تعلقات بہتر کیے ہیں اور اب انہیں مشترکا فضائی دفاعی نظام کی پیشکش کر رہا ہے۔ تاہم خیلجی ریاستیں اور عرب رہنما اسرائیل کے مجوزہ مشترکا فضائی دفاعی نظام کے بارے میں فی الحال خاموش ہیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن سعودی عرب کے 13 سے 16 جولائی کے دورے کے دوران جدہ میں خلیج رابطہ کونسل (جی سی سی) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس میں عراق، مصر اور اُردن کے سربراہان کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے اور اسی وجہ سے اسے جی سی سی پلس تھری کا نام دیا گیا ہے۔
امریکا کو توقع ہے کہ خطے کے مسلم ممالک اور اسرائیل کے درمیان تعاون اور خاص طور پر دفاع و سلامتی کے ضمن میں قربتوں کا سبب بنے گا اور ایران کو تنہا کرنے میں مدد ملے گی۔ خیال رہے کہ سعودی عرب اور امریکا کے تعلقات حالیہ چند برسوں سے کشیدہ چلے آ رہے ہیں۔ صدر بائیڈن کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ان کا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔