گری دار میوے خصوصاً اخروٹ اپنے صحت بخش اجزاء کے بدولت آپ کی مجموعی صحت کے ضامن ہیں اوریہ بات مختلف تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہیں۔
تاہم حالیہ تحقیق کے مطابق روزانہ مٹھی بھر گری دار میوے کھانا دل کی بیماری سے محفوظ رہنے کا بہترین طریقہ ہے۔ گری دار میوے کھانے یا گری دار میوے کا تیل استعمال کرنے کے صرف 4 گھنٹے بعد، ڈاکٹروں نے کولیسٹرول کی سطح اور خون کی شریانوں کی لچک میں بے پناہ بہتری نوٹ کی۔
تحقیق
ڈاکٹر پینی کرس ایتھرٹن کے مطابق، گری دار میوے کے فوائد سے مستفید ہونے کے لیے ان کا باقاعدہ استعمال نہایت ضروری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’’صرف ایک مٹھی بھر اخروٹ یا اخروٹ کا تیل ہفتے میں 4 دن استعمال کرنے سے آپ دل کی بیماری کے خطرے کو کافی حد تک کم کر سکتے ہیں۔‘‘
یہ تحقیق اخروٹ کے سب سے صحت بخش یا فوائد سے بھرپورحصے کی نشاندہی کرنے والا پہلا مطالعہ ہے۔ اخروٹ کے تیل کے تین کھانے کے چمچ (51 گرام) استعمال کرکے، آپ صرف 4 گھنٹے میں اپنی خون کی شریانوں کی حالت کو کافی حد تک بہتر بنا سکتے ہیں۔
اخروٹ کا تیل اینڈوتھیلیل خلیات کی سالمیت کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے ان خلیات کا شمار ان خلیوں میں ہوتا ہے جو خون کی نالیوں کو لائن کرتے ہیں اور ان کی لچک میں اہم کردارادا کرتے ہیں۔
اخروٹ کے فوائد:
یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ اخروٹ کو سپر فوڈ کا درجہ حاصل ہے یہ زمانہ قدیم سے ہی انسان کی غذا کا اہم حصہ رہا ہے ماضی میں اخروٹ کواس کی شکل کی بناپر دماغی امراض کے لیے بطور غذا استعمال کیا جاتاتھا۔
اخروٹ میں کونسا جز اسے اتنا صحت مند بناتا ہے؟
اخروٹ جسم میں ہاضمہ کے انزائمز کی پیداوار کو متحرک کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جب آپ مٹھی بھر یا اس سے بھی کم اخروٹ کو کھاتے ہیں تو جسم عام طور پر ان انزائمز کو زیادہ پیدا کرتا ہے، جو پھر خون میں میں جذب ہوکر خون اور لمفاتی نظام کو صاف کرنے میں مدد کرتے ہیں ساتھ ہی یہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کے حصول کا سب سے مؤثر ذریعہ بھی ہے۔
اپنی غذا میں مزید اخروٹ کیسے شامل کریں؟
اخروٹ کھانے کے علاوہ، اخروٹ کو غذا میں شامل کرنے کے کچھ متبادل طریقوں میں آپ انہیں اپنی اسمودی، دلیا اورسلادپر ڈریسنگ کے طور پرڈال سکتے ہیں۔ اخروٹ کو مفنز میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ اس سے آپ اپنے کھانوں شامل کر کے وٹامن ای، میلاٹونن، فولیٹ، اومیگا 3 فیٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس حاصل کر سکتے ہیں جو آپ کی مجموعی صحت کے ضامن ہیں۔