جان بوجھ کر توہین مذہب کا ارتکاب غیر قانونی دینے کا مطالبہ

14

اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے عالمی برادری سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ دانستہ توہین مذہب کا ارتکاب کرنے والوں کے اس عمل کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

مقامی میڈیا کے مطابق نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام سے متعلق اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں پڑھے گئے بیان میں او آئی سی نے بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے عہدیداروں کی جانب سے نبی اکرمﷺ کے حوالے سے توہین آمیز بیان پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔

 

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے او آئی سی کی جانب سے بیان پڑھ کر سنایا جس میں او آئی سی نے مطالبہ کیا ہے کہ جان بوجھ کر اشتعال انگیزی، نفرت اور تشدد پر اکسانے والے ہر عمل کو عالمی سطح پر غیر قانونی قرار دیا جائے۔

او آئی سی نے حال ہی میں منظور ہونے والی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی پیروی کرتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کے انسداد کے حوالے سے پہلے بین الاقوامی دن کو عالمی برادری کے ساتھ مل کر منایا۔اس دن کو منانے کی قرارداد مراکش کی طرف سے پیش کی گئی تھی اور او آئی سی نے اسے نفرت انگیز تقاریر سے نمٹنے اور اس کے انسداد کے حوالے سے عالمی کوششوں میں پیشرفت کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا۔

اس حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اعلیٰ سطح کے اجلاس کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ نفرت انگیز تقریر اپنے آپ میں رواداری، شمولیت، تنوع اور ہمارے انسانی حقوق کے اصولوں اور اقدار پر حملہ ہے۔

مزید پڑھیں:  شیر کے پنجرے میں ہلاکت کا ملبہ مرنے والے شہری ہی پر ڈالنے کی کوشش

ان کا مزید کہنا تھا کہ نفرت انگیز تقریر سماجی ہم آہنگی کو مجروح اور مشترکہ اقدار کو ختم کرتی ہے۔ تشدد کو جنم دیتی ہے۔

پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے نشاندہی کی کہ نفرت انگیز تقریر کے آج مواصلات کی نئی ٹیکنالوجیز کے ذریعے اثرات اس حد تک وسیع ہو چکے ہیں کہ ی عالمی سطح پر تفریق اور نظریات کو پھیلانے کے لیے سب سے زیادہ استعمال ہونے والے طریقوں میں سے ایک بن گئی ہے۔

انھوں نے عالمی برادری کو خبردار کیا کہ اگر اس پر نظر نہ رکھی گئی تو یہ امن اور ترقی کو برباد کر سکتا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا بھر میں نفرت انگیز تقاریر پھیلی ہوئی ہیں، او آئی سی خاص طور پر دنیا کے کئی حصوں میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت میں تیزی سے اضافے پر پریشان ہے۔

او آئی سی گروپ نے اسلام، عیسائیت، یہودیت اور کسی بھی دوسرے مذہب کی توہین کی مذمت کی اور مزید کہا کہ یہ فورم مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر نفرت اور تشدد کی تمام کارروائیوں کے خلاف کھڑا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.