ایلون مسک کی بیٹی کا باپ سے قطع تعلقی کا اعلان، تبدیلیء نام کی درخواست دے دی

40

متعدد معروف کمپنیوں کے مالک امریکی ارب پتی تاجر ایلون مسک کی بیٹی زیویئر الیگزینڈر مسک نے اپنا نام تبدیل کرنے کے لیے درخواست دی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنے والد کے ساتھ نہیں رہتی اور نہ ہی وہ ان سے کسی بھی طرح کا رشتہ قائم رکھنا چاہتی ہے۔

زیویئر نے رواں برس اپریل میں سانتا مونیکا میں لاس اینجلس کاؤنٹی سپیریئر کورٹ میں نام اور جنس کی تبدیلی کی درخواست جمع کرائی تھی اور حال ہی میں آن لائن میڈیا رپورٹس کے ذریعے اس کا انکشاف ہوا تھا۔ زیویئر الیگزینڈر مسک جو حال ہی میں 18 سال کی ہوئی ہے، کیلیفورنیا میں مقیم ہے۔ اس نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ اس کی جنس کی شناخت مرد سے عورت میں تبدیل کر دی جائے اور اسے نئے نام سے رجسٹر کر دیا جائے۔

زیویئر ںے نام کی تبدیلی اور پیدائش کا نیا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ نیا نام اس کی نئی صنفی شناخت کا عکاس ہے کیونکہ وہ ٹرانسجینڈر ہے۔ الیکٹرانک دستاویز میں اس کے نئے نام میں تبدیلی کی گئی ہے۔ زیویئر کی والدہ جسٹین ولسن ہیں جنہوں نے 2008ء میں ایلون مسک سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

ٹیسلا کے خلاف سیاہ فام ملازمین کے ساتھ نسلی تعصب برتنے پر مقدمہ درج

واضح رہے کہ ارب پتی تاجر ایلون مسک معروف کار ساز ادارے ٹیسلا اور خلائی تحقیق و پروگرام کے ادارے اسپیس ایکس کے مالک ہیں۔ حال ہی میں انہوں نے مشہور سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر خریدنے کا معاہدہ بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں:  برطانیہ کا اگلا وزیراعظم کون؟ مقابلہ رشی سونک اور لز ٹرس کے درمیان ہوگا

نام اور جنس کی تبدیلی کی دستاویز جمع کرانے کے تقریباً ایک ماہ بعد یعنی مئی میں مسک نے امریکا کی رپبلکن پارٹی کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کیا جس کے منتخب نمائندے ایک ایسی قانون سازی کے حامی ہیں جو امریکی ریاستوں میں خواجہ سراؤں کے حقوق کو محدود کرنے کے حق میں ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.