ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ نئے سمجھوتے پر بات چیت جاری ہے معاہدہ کے تحت پیٹرولیم مصنوعات پر 3 ماہ تک سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیکس محصولات میں اضافہ اور سرکاری اداروں کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا، بجٹ خسارہ کم کرنے اور ڈالر میں قرضہ کی واپسی بڑھانے کا ٹاسک مل گیا.
ذرائع نے بتایا کہ اخراجات پر کٹ لگانے اور محصولات بڑھانے کی حکمت عملی بھی طے پاگئی جبکہ 325 ارب سالانہ اخراجات والے سرکاری اداروں کی نجکاری دسمبر تک مکمل کرنا بھی طے پاگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے اور افراط زر سے محصولات میں 32 فیصد اضافہ حاصل کرنے پر اتفاق رائے ہوا، ایف بی آر کو محصولات بڑھانے کے لئے سیلز ٹیکس کا ریٹ مزید بڑھانے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
ذرائع نے یہ بھی کہا کہ سرکاری کمپنیوں کی فروخت یا حصہ داری سے کم از کم 300 ارب روپے حاصل کئے جائیں گے، پٹرولیم کی فروخت پر کم از کم 3 ماہ سیلز ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بانڈز کی فروخت سے کم از کم 35 کروڑ ڈالر 2022-23 میں حاصل کیئے جائیں گے، اسٹیٹ بینک کرنسی کنٹرول اور امپورٹ پالیسی کے ذریعے زر مبادلہ پر مزید کنٹرول بڑھائے گا۔