روسی صحافی نے یوکرینی بچوں کی امداد کیلئے نوبیل انعام بیچ دیا

13

نوبیل انعام یافتہ روسی صحافی نے جنگ کے باعث بے گھر ہونے والے یوکرینی بچوں کی مدد کے لیے نوبیل پرائز کا طلائی میڈل بیچ دیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق روسی صحافی دمتری موراتووک یوکرین جنگ میں در بدر ہو جانے والے بچوں کی مددکے لیے اپنے نوبیل انعام کی نیلامی کر رہے ہیں، نیلامی کی تمام رقم اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کو عطیہ کی جائے گی۔

نیویارک میں نوبیل کے میڈل کی بولی لگوائی گئی اور یہ طلائی میڈل 10 کروڑ 35 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوا۔

اس سے قبل کسی بھی نوبیل انعامی میڈل کی سب سے بڑی بولی دو ہزار چودہ میں لگی تھی، جب ڈی این اےکی ساخت دریافت کرنے والےسائنسدان، جیمز واٹسن نے اپنا طلائی میڈل چالیس لاکھ سے زائد ڈالر میں بیچا تھا۔

یاد رہے کہ روسی صحافی کوپچھلے سال اکتوبر میں اُن کی صحافتی کاوشوں پر نوبیل انعام دیا گیا تھا۔

انہوں نے روسی اخبار ‘نووایا گزیٹا’ شروع کرنے میں مدد دینے کے علاوہ وہاں بطور چیف ایڈیٹر فرائض بھی انجام دیے۔

روس کے یوکرین پر حملے کے چند روز بعد مارچ میں اس اخبار نے اس وقت اپنی اشاعت بند کر دی تھی جب ماسکو نے کریملن کی فوجی مہم پر تنقید کرنے والوں کے خلاف قید اور کچھ دوسری سخت قانون سازی کی تھی۔

اپریل میں موراتوف کو ٹرین پر سفر کے دوران ایک حملے کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا اور ایک شخص نے ان پر ایسا محلول پھینک دیا تھا جس سے ان کی آنکھیں جل گئی تھیں۔

مزید پڑھیں:  انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کو پکڑواؤ انعام پاؤ، بھارتی ادارے کا نیا اعلان

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.