روس کا دنیا کو اناج کی فراہمی کا راستہ روکنا اصل جنگی جرم ہے، یورپی یونین

14

یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزیپ بوریل نے کہا ہے کہ روس کی طرف سے اناج کی یوکرین سے برآمدات کا راستہ روکنا ایک حقیقی جنگی جرم ہے۔

جوزیپ بوریل کا یہ بیان یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے لکسمبرگ پہنچنے پر جاری کیا گیا۔ انہوں نے روس پر الزام عائد کیا کہ وہ لوگوں کی بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور روسی حکومت کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شریک جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے کہا ہے کہ جرمن حکومت ریل نیٹ ورک کو بہتر بنانے کے لیے پولینڈ اور رومانیہ کی مدد کرے گی تاکہ یوکرین سے کئی ملین ٹن اناج کی درآمدات کو یقینی بنایا جا سکے۔

جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربوک نے اعلان کیا کہ یوکرین سے اشیائے خور و نوش کی برآمدات کو یقینی بنانے کے معاملے پر جرمنی آئندہ جمعہ کو ایک کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔

مزید پڑھیں:  حماس کے پاس اسرائیل کو تگنی کا ناچ نچانے والا ہتھیار کہاں سے آتا ہے
جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.