افغان طالبان کی قید میں موجود 5 برطانوی شہریوں کو رہا کردیا گیا ہے۔
برطانیہ کے فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے ایک ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا ہم افغانستان کی موجودہ انتظامیہ کی جانب سے 5 برطانوی شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ ان پانچ افراد کا افغانستان میں کوئی حکومتی کام نہیں تھا اور یہ ٹریول ایڈوائزری کی خلاف ورزی کر کے افغانستان گئے تھے، یہ ایک غلطی تھی۔
فروری میں برطانوی حکومت نے بیان دیا تھا کہ برطانوی شہریوں کو افغانستان میں قید کیا گیا تھا اور اس حوالے سے طالبان کے ساتھ بات کی گئی، جس میں سے ایک صحافی اور کاروباری شخصیت پیٹر جوینال بھی تھے۔
فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈیویلپمنٹ آفس نے اپنے بیان میں کہا کہ برطانوی شہریوں کی فیملیز کی طرف سے ہم افغان ثقافت یا قانون کی خلاف ورزی پر معذرت کرتے ہیں، اور یقین دلاتے ہیں کہ ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔
برطانوی سیکرٹری خارجہ لز ٹروس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ اس بات کی خوشی ہے کہ برطانیہ افغانستان میں قید اپنے 5 شہریوں کو رہا کرانے میں کامیاب رہا۔
انہوں نے لکھا کہ یہ افراد جلد اپنے خاندانوں سے ملیں گے، میں ان افراد کی رہائی کے لیے برطانوی سفارتکاروں کی جانب سے کیے جانے والے کام پر ان کی شکرگزار ہوں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ برطانوی حکومت کو اس واقعے پر افسوس ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل طالبان نے دو غیر ملکی صحافیوں کو رہا کیا تھا جن میں سے ایک برطانوی نشریاتی ادارے کا سابق ملازم تھے۔