کولمبیا، سابق جنگجو رہنما گستاو پیٹرو صدارتی انتخابات میں کامیاب

12

کولمبیا کے صدارتی انتخابات میں بائیں بازو کے نظریات کے حامل سابق جنگجو رہنما گستاوو پیٹرو کامیاب قرار پائے ہیں۔ اُنہوں نے اپنی انتخابی مہم میں سماجی اور اقتصادی تبدیلیوں کا وعدہ کیا تھا۔

لاطینی امریکی ملک کولمبیا کے صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے پولنگ کا آغاز اتوار کو ہوا تھا جس کے نتائج اب واضح ہو چکے ہیں۔ سابق باغی جنگجو رہنما گستاوو پیٹرو نے اپنے حریف امیدوار 77 سالہ روڈلفو ہرنینڈیز کو شکست دے دی ہے۔

سابق جنگجو رہنما گستاوو کو رن آف ووٹنگ میں 50.4 فیصد ووٹ حاصل ہوئے جبکہ ان کے حریف ہرنینڈیز کو 47.3 فیصد ووٹ ملے۔ مجموعی طور پر گستاوو کو اپنے حریف امیدار کے مقابلے میں تقریباً سات لاکھ ووٹ زیادہ حاصل ہوئے۔ حالیہ برسوں میں اسے ملک کا سخت ترین صدارتی مقابلہ کہا جا رہا ہے۔

کامیابی کے بعد گستاوو پیٹرو نے دارالحکومت بوگوٹا میں حامیوں سے خطاب میں کہا کہ آج کولمبیا تبدیل ہو رہا ہے، ایک ایسی حقیقی تبدیلی جو ہمارے مقصد کی جانب رہنمائی کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے سخت ترین ناقدین کی جانب بھی دوستی کا ہاتھ بڑھایا اور کہا کہ وہ نہ صرف ان لوگوں کی بات سنیں گے جنہوں نے ہتھیار اٹھائے ہیں بلکہ کسان، خواتین اور نوجوانوں کی خاموش اکثریت کو بھی سنیں گے۔

ان کے مخالف امیدوار ہرنینڈیز نے سوشل میڈیا پر ایک وڈیو پوسٹ میں شکست تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ کولمبیا کے شہریوں کی اکثریت نے دوسرے امیدوار کا انتخاب کیا ہے اور وہ نتائج کو قبول کرتے ہیں۔ کولمبیا میں تقریباً 39 ملین ووٹر ہیں۔ یہاں کے تقریباً 40 فیصد عوام خطِ افلاس سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں اور تقریباً 11 فیصد بیروزگار ہیں۔

مزید پڑھیں:  جنوبی وزیرستان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں فوجی جوان شہید

امریکا نے ان انتخابات پر کولمبیا کو مبارکباد پیش کی ہے۔ وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ ہم امریکا کولمبیا تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور اپنی قوموں کو بہتر مستقبل کی طرف لے جانے کے لیے نئے منتخب صدر پیٹرو کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔ لاطینی امریکی ممالک کے دیگر رہنماؤں نے بھی نو منتخب کولمبین صدر کو تہنیتی پیغامات بھیجے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.