بھارت میں ایک مسافر طیارے کے انجن میں آگے لگنے کے بعد اسے ہنگامی طور پر اتار لیا گیا۔ طیارے میں 185 مسافر سوار تھے جو خیریت سے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اسپائس جیٹ نامی کمپنی کا طیارہ نئی دہلی جا رہا تھا تاہم پرواز کے تھوڑی دیر بعد ہی اس کے انجن میں آگ لگ گئی جس پر اسے واپس پٹنہ ایئر پورٹ ہنگامی طور پر اتار لیا گیا۔ ہنگامی لینڈنگ کے بعد تمام مسافروں کو بحفاظت طیارے سے نکال لیا گیا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چندر شیکھر نے صحافیوں کو بتایا کہ اڑان بھرنے کے بعد نیچے سے لوگوں کو جہاز کے بائیں پر میں آگ لگی دکھائی دی اور انہوں نے ایئرپورٹ کے حکام کو مطلع کر دیا۔ ان کے مطابق آگ تکنیکی خرابی کی وجہ سے لگی، انجنیئرنگ ٹیم اس کا جائزہ لے رہی ہے تاہم تمام 485 مسافروں کو بحفاظت جہاز سے اتار لیا گیا ہے۔
بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق جہاز کے انجن سے ایک پرندہ ٹکرایا تھا جس سے انجن کو نقصان پہنچا اور اس میں آگ لگ گئی۔ جہاز میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے صحافیوں کو بتایا کہ پرواز کے ابتدائی 15 منٹ میں جہاز کے اندر بہت شور بھی سنا گیا جس کے بعد پائلٹ نے اعلان کیا کہ جہاز میں کوئی خرابی پیدا ہو گئی ہے اور وہ واپس پٹنہ جا رہے ہیں۔
اسپائس جیٹ کمپنی ایوی ایشن حکام کی جانب سے 10 لاکھ کا جرمانہ عائد کیے جانے کے بعد سے حالیہ ہفتوں کے دوران خبروں میں رہی ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اپریل میں حکام نے اسپائس جیٹ کے 90 پائلٹس کو یہ کہتے ہوئے کام سے روک تھا کہ انہوں نے مطلوبہ معیار کی تربیت حاصل نہیں کی۔