ڈاکوؤں کوایک اوراین آراو دینے کیلیے ہماری حکومت ختم کی گئی،عمران خان
تاریخ ان تمام لوگوں کومعاف نہیں کرے گی جوپاکستان کےخلاف سازش کا حصہ تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
صدر مملکت کی منظوری کے بغیرنیب ترامیم،الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے ووٹ کے حق سے متعلق بل آئین کا حصہ بننے پر چیئرمین تحریک انصاف نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔اپنی ٹوئٹ میں عمران خان نے کہا کہ آج پاکستان کی تاریخ کا یوم سیاہ ہے جب ڈاکوؤں کی امپورٹڈ حکومت نے نیب قانون میں ترمیم کرکے احتساب کا خاتمہ کیا۔عمران خان نے کہا کہ امریکی حمایت یافتہ حکومت کےذریعے ملکی معیشت اور سیاسی نظام کو پٹری سے اُتار دیا گیا، ہماری حکومت کا تختہ اس لیے الٹا گیا کہ بدمعاشوں کو ایک اور این آر او دیا جا سکے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ہماری معیشت مستحکم ہوچکی تھی اور 6 فیصد کی پائیدار ترقی کی طرف گامزن تھی، سازشی عناصر نے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازش کی تاکہ ہماری معیشت کو عدم استحکام سے دوچار کیا جائے اور ہمارے عوام پر مہنگائی کا بم گرایا جائے – ایسا صرف مجرموں کو دوسرا این آر او دینے کے لیے کیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ نے فرمایا تھا کہ معاشرے تب تباہ ہو جاتے ہیں جب غریب کو جیلوں میں ڈالا جائے اور امیروں کا احتساب نہ ہو۔ آج اس ایک ترمیم شدہ نیب قانون سے ہم بڑے مجرموں کو احتساب سے مستثنیٰ قرار دے کر تباہی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نیب 1200 ارب روپے کے مختلف معاملات کی تفتیش کررہا تھا جس میں سے 1100 ارب روپے کی کرپسن کے کیسز اب نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہوں گے، جس سے اس جرائم پیشہ مافیا کو این آر او 2 دیا جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ تاریخ ان تمام لوگوں کو نہ بھولے گی اور نہ ہی معاف کرے گی جو پاکستان کے خلاف اس سازش کا حصہ تھے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے انتخابی اصلاحات اور نیب قوانین میں ترامیم کی تھیں، جس سےانتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کا استعمال، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وٹنگ کا حق جب کہ اس وقت کے چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو نئے سربراہ کی تقرری تک اپنے عہدے پر کام کرتے رہنے کا قانون منظورکیا تھا۔