مارکیٹیں جلدی بند کرنے کا حکومتی فیصلہ، کراچی کے تاجروں کا ردعمل
اکثریت نے فیصلہ غیر مناسب قرار دیدیا
وفاقی حکومت نے ملک میں جاری توانائی بحران کے باعث مارکیٹیں اور ہوٹلز رات 8 بجے جبکہ شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔کراچی کے تاجروں کی اکثریت نے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا تاہم کچھ تاجروں نے اسے اچھا بھی قرار دیا ہے۔
چیئرمین کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن عبدالرؤف نے فیصلے کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کا بحران ہے، حکومتی فیصلہ اچھا ہے، حکومت اپنی رٹ قائم کرے۔صدر کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن رضوان عرفان نے فیصلے کو مسترد کردیا۔صدر شادی ہال ایسوسی ایشن رانا رئیس نے بھی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ شادی ہالز 10 بجے بند کرنا غیرمناسب ہے، اس سے توانائی بحران پر فرق نہیں پڑے گا۔جنرل سیکریٹری آل کراچی ریسٹورنٹ ایسویسی ایشن فیضان راوت کا کہنا ہے کہ ہوٹلز رات 10 بجے کیسے بند کرسکتے ہیں پہلے ہی معاشی طور پر کافی پریشانیاں ہیں۔واضح رہے کہ ملک میں بجلی اور گیس کا شدید بحران ہے، سردی آنے کے باوجود کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے جبکہ گیس کی لوڈ شیڈنگ بھی عروج پر ہے۔