جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے اپیل کی ہے کہ وہ ان بندرگاہوں سے یوکرینی اناج کی برآمد میں مدد فراہم کریں جن کی روس نے ناکا بندی کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ دنیا کے کئی ممالک کا کافی زیادہ انحصار یوکرین کی گندم کی پیداوار پر ہے اور جنگ کے باعث اس کی ترسیل رکی ہوئی ہے۔ روس کے حکام کا الزام ہے کہ یوکرین کی فوج نے سمندر میں بارودی سرنگیں بچھا رکھی ہیں اور اس وجہ سے اناج کی ترسیل ناممکن بنی ہوئی ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولز کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا بھر اشیائے خور و نوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں جبکہ غذائی عدم تحفظ اور افراطِ زر میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
دوسری جانب یوکرین کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ روس کے ساتھ امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرنے پر سوچ بچار کر رہی ہے۔ یوکرین کی حکومت کے مطابق روس کے حملے سے ملک کے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی مالیت تقریباً 104 بلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے۔