مغربی یورپی ممالک میں شدید گرمی کی لہر

15

جرمنی، فرانس، اسپین اور دیگر مغربی یورپی ممالک میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے۔ ماہرینِ موسمیات کے مطابق اس شدید گرمی کی محرک موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔

مغربی یورپی ممالک میں رواں مہینے میں پڑنے والی گرمی ماضی میں جولائی کے اواخر اور اگست کے اوائل میں دیکھی جاتی تھی۔ سائنسدان پہلے ہی خبردار کرتے رہے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی شدید لہر عمومی وقت سے پہلے ان علاقوں کو لپیٹ میں لے گی۔

جنیوا میں ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن سے وابستہ ماہر کلیئر نولیس کے مطابق اسپین اور فرانس کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے 10 ڈگری زیادہ ہے۔ سال کے اس وقت کے اوسط درجہ حرارت کے اعتبار سے یہ بہت بڑا فرق ہے۔

جرمنی میں فائر ڈپارٹمنٹ ملک کے کئی علاقوں کے جنگلوں میں لگنے والی آگ بجھانے میں مصروف ہے جبکہ شدید گرمی کی وجہ سے آتشزدگی کے مزید واقعات کا اندیشہ بھی ہے۔ جرمن محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 38 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے جبکہ الٹرا وائلٹ درجے میں اضافے کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔

اسپین میں گرمی کی پہلی لہر مئی میں آئی تھی اور اوسط درجہ حرارت سے 15 ڈگری زیادہ گرمی ریکارڈ کی گئی تھی۔ اسپین میں گرمی کی موجودہ لہر دو ہفتوں سے جاری ہے اور اب تک جنگلوں میں آگ لگنے کے باعث تقریباً 23 ہزار ایکڑ علاقہ جل چکا ہے۔

جمعہ کے روز فرانس کے کچھ علاقوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سے زیادہ رہا تھا۔ فرانس میں گرمی کی یہ لہر 1947ء کے بعد پہلی مرتبہ جولائی یا اگست کی بجائے جون میں ریکارڈ کی گئی۔ گرمی کی لہر کے پیشِ نظر فرانس کے نصف سے زائد ادارے ریڈ الرٹ پر ہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکا، مسلح لڑکی کی فائرنگ، 3 بچوں سمیت 6 ہلاک

موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرہء ارض پر انسانی سرگرمیاں اسی رفتار سے زہریلی گیسوں کے اخراج کا سبب بنتی رہیں اور تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں درجہ حرارت مزید خطرناک حد تک جا سکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.