آزادی اورانسانی حقوق کے علمبردارعظیم سیاسی رہنما نیلسن منڈیلا کا 104 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔
نسل پرستی کے خلاف جدوجہد کرنے والے نیلسن منڈیلا نے جیل کاٹی ، اپنوں سے دوری کا دکھ سہا، جلاوطنی بھی حصے میں آئی، لیکن رنگ اور نسل پرستی کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی، سیاہ فاموں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی ۔
نیلسن منڈیلا 18 جولائی سنہ 1918 کو جنوبی افریقہ کے ایک گاؤں مویزو میں پیدا ہوئے۔
جنوبی افریقہ سے نسلی امتیاز کا خاتمہ کرنے والے اور ملک کے پہلے جمہوری صدر منتخب ہونے والے منڈیلا کا یوم پیدائش ان کی کی وفات کے بعد سے ’منڈیلا ڈے ‘کے طور پر منایاجاتا ہے۔
اس موقع پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ نیلسن منڈیلا نے دکھایا کہ ہم میں سے ہر ایک کے پاس سب کے لیے ایک بہتر مستقبل بنانے کی صلاحیت اور ذمہ داری موجودہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سب منڈیلا کے وژن سے متاثر ہوکر اپنی دنیا کو منصف مزاج ، ہمدرد، خوشحال اور پائیدار بنانے کے لیے کام کر سکتے ہیں۔
Nelson Mandela showed that each and every one of us has the ability – and responsibility – to build a better future for all.
We can all find inspiration in Madiba’s vision and work to make our world more just, compassionate, prosperous, and sustainable. #MandelaDay pic.twitter.com/kWrnDeSCWY
— António Guterres (@antonioguterres) July 18, 2022
نیلسن منڈیلا کو امن کے نوبل انعام،سخاروف ایوارڈ ،یو ایس پریزیڈنٹ میڈل آف فریڈم سمیت کئی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
Today we’re celebrating peace laureate Nelson Mandela, a man who believed in human rights for all.
Mandela was South Africa’s first black president. ‘Madiba’, as he was affectionately known, is among the great heroes of history. He was born on this day in 1918. #MandelaDay pic.twitter.com/LxuB3dVNpD
— The Nobel Prize (@NobelPrize) July 18, 2022
جنوبی افریقہ میں نسلی امتیاز کے خاتمے ، جمہوری اقدارکو فروغ اور نئی زندگی بخشنے والی عظیم شخصیت نیلسن منڈیلا 95 سال کی عمر میں 5 دسمبر 2013 کو جوہانسبرگ میں انتقال کر گئے تھے۔