برطانیہ نے یوکرینی افواج کے لیےتربیتی پروگرام شروع کرنے کی پیشکش کردی

17

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے روسی حملے کے بعد یوکرین کے دوسرے دورے پر ہیں۔ اس  موقع پر روسی صدر زیلینسکی سے ملاقات کے دوران انھوں نے یوکرینی افواج کے لیے فوجی تربیتی پروگرام شروع کرنے کی پیشکش کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بورس جانسن کو زیلنسکی نے ایک عظیم دوست کے طور پر خوش آمدید کہا۔

برطانوی وزیراعظم نے ملاقات میں یوکرین کی افواج کے لیے ایک بڑا تربیتی فوجی پروگرام شروع کرنے کی پیشکش کی ہے جس میں 120 دن میں دس ہزار فوجیوں کو فوجی تربیت دی جائے گی۔

اس موقع پر برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج میرا اس جنگ کے دوران دورے کا مقصد یوکرین کے عوام کو ایک واضح اور سادہ پیغام دینا ہے کہ برطانیہ آپ کے ساتھ ہے اور جب تک کہ آپ غالب نہیں آتے ہم آپ کے ساتھ رہیں گے۔اسی لیے میں نے صدر زیلینسکی کو ایک نئے فوجی تربیتی پروگرام کی پیشکش کی ہے جو اس جنگ کی صورتحال کو تبدیل کر سکتا ہے۔ جیت کے لیے سب سے زیادہ طاقت ور چیز آپ کی جیت کا عزم ہے۔

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد برطانوی وزیراعظم کا غیر اعلانیہ دورہ یوکرین اور ولادمیر زیلنسکی کی حمایت کے حوالے سے بورس جانسن کے عزم کا تازہ ترین مظہر ہے۔انہوں نے یہ دورہ فرانس، جرمنی، اٹلی اور رومانیہ کے رہنماؤں کے کیف کے سفر کے ایک دن بعد کیا۔

اس دورے کے حوالے سے یوکرینی صدر  زیلینسکی کا کہنا تھا کہ اس جنگ نے ثابت کیا ہے کہ یوکرین کے لیے برطانیہ کی حمایت پختہ اور پرعزم ہے۔ ہمارے ملک کے عظیم دوست بورس جانسن کو دوبارہ کیف میں دیکھ کر ہمیں خوشی ہوئی۔

مزید پڑھیں:  عمران خان کو ریٹائرمنٹ پر بھیجیں گے،بلاول بھٹو زرداری

یوکرینی صدر نے مختصر بیان میں کہا کہ انہوں نے محاذ جنگ پر صورتحال اور بھاری ہتھیاروں کی ترسیل میں اضافے اور یوکرین کے فضائی دفاع کو بڑھانے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.