جرمنی، وزیر اقتصادیات کا عوام کو توانائی کی ممکنہ حد تک بچت کرنے کا مشورہ

30

روسی کمپنی گیس پروم نے جرمنی کو بذریعہ نورڈ اسٹریم ون پائپ لائن گیس کی ترسیل میں کمی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ یومیہ 67 ملین کیوبک میٹر گیس کی فراہمی پر عملدرآمد شروع ہو گیا ہے۔

منگل کو روس نے اعلان کیا تھا کہ وہ جرمنی کو گیس کی فراہمی میں کمی لاتے ہوئے اسے 100 ملین کیوبک میٹر یومیہ کر دے گا۔ گزشتہ دو روز کے اندر جرمنی کو روسی گیس کی سپلائی میں تقریباً 60 فیصد کمی ہوئی ہے۔ نورڈ اسٹریم 1 پائپ لائن جرمنی کی مرکزی پائپ لائن ہے جس کے ذریعے جرمنی تک روسی گیس کی ترسیل ہوتی ہے۔ گیس پروم کمپنی کا کہنا ہے کہ گیس سپلائی میں کمی کی وجہ کمپریسر یونٹ کی مرمت میں تاخیر ہے۔

اُدھر جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابک نے روس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جان بوجھ کر گیس سپلائی کے معاملے کو پیچیدہ بنا رہا ہے۔ روس توانائی سیکٹر میں بے چینی پیدا کرکے صورتحال سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر رہا ہے۔ جرمن وزیر کا مزید کہنا ہے کہ اب بھی متبادل گیس سپلائی کو بروئے کار لانا ممکن ہے، اب بھی جرمن گیس اسٹوریج 56 فیصد بھرے ہوئے ہیں۔

جرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابک نے بُدھ کی شام اپنے ایک وڈیو پیغام میں جرمن عوام سے توانائی بچانے کی اپیل بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حالات کی سنگینی کے پیش نظر اب عوام توانائی بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں، ہر کلو واٹ کی بچت اس صورتحال میں مددگار ثابت ہو گی۔ سب سے اہم یہ کہ جرمن عوام خود کو تقسیم نہ ہونے دیں۔

مزید پڑھیں:  افغانستان میں طالبان کے زیر قبضہ امریکی بلیک ہاک ہیلی کاپٹر گر کر تباہ

گزشتہ ہفتوں کے دوران روس پر مغربی ممالک کی پابندیوں کے بعد روس نے کئی یورپی ممالک کو گیس کی ترسیل منقطع کر دی ہے۔ یورپی ممالک کی طرف سے روس کو گیس کی روبل میں ادائیگی سے انکار بھی یورپ بھر میں توانائی بحران کی وجہ بنا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.