عمران خان نے فیٹف کی جانب سے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے سے متعلق دیے جانے والے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف نے 2018 میں گرے لسٹ میں شامل کیا تھا پھر جب ہم نے حکومت سنبھالی تو بلیک لسٹ میں جانے کا شدید خدشہ تھا۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ’ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کو ملکی تاریخ کا 34 نکات کا چلینجنگ ایکشن پلان دیا گیا تھا، جس میں سے ہم نے 32 نکات کو مکمل کیا، اس پر فیٹف نے بھی حکومتی اقدامات اور ہمارے سیاسی عزائم کو سراہا تھا‘۔پی ٹی آئی چیئرمین نے فیٹف کی تمام شرائط مکمل ہونے کا سہرا حماد اظہر، ایف اے ٹی ایف رابطہ کمیٹی اور افسران کو دیتے ہوئے لکھا کہ ان تمام لوگوں نے ایکشن پلان کے معاملے میں غیر معمولی کارکردگی دکھائی جس پر پوری قوم فخر کرتی ہے۔عمران خان نے مزید لکھا کہ ’ایکشن پلان کے نکات مکمل ہونے کی تصدیق کے لیے ایف اے ٹی ایف کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی، مجھے یقین ہے کہ فیٹف ٹیم کا دورہ پاکستان بھی کامیابی سے مکمل ہوگا‘۔