امریکی اتحادی افواج نے شام میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے باغیوں کے زیر اثر شمال مغربی علاقے میں داعش کے ایک سینیئر کمانڈر کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ایک الگ تھلگ قائم مکان پر علی الصبح مارے گئے چھاپے میں فوجیوں کو ہیل کاپٹر سے اترتے ہوئے دیکھا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک حمایت یافتہ باغیوں کے زیر اثر گاؤں میں دو فوجی ہیلی کاپٹرز چند منٹ کے لیے زمین پر اترے اور اس دوران متعدد فائر کیے۔
شام اور عراق میں عسکریت پسندوں کے خلاف برسرپیکار امریکی اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ پکڑا گیا شخص بم بنانے کا ماہر اور فعال سہولت کار ہے۔ایک اتحادی اہلکار کا کہنا تھا کہ گرفتار شخص ہانی احمد الکرد ہے جو رقعہ میں داعش کا سربراہ تھا۔
ترک حمایت یافتہ باغیوں کے زیرِ اثر شام کے شمال مغربی حصے میں امریکی اتحادی افواج کی جانب سے اس قسم کی کارروائیاں غیر معمولی ہیں۔
دریں اثناء، برطانیہ میں موجود سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس شام میں ذرائع کے وسیع نیٹ ورک کے ساتھ جنگ پر نظر رکھتی ہے تاہم وہ گرفتار کیے گئے داعش کمانڈر کی شناخت کی تصدیق نہیں کرسکی۔
آبزرویٹری کے سربراہ رمی عبدالرحمٰن نے کہا کہ الحمیرہ میں 2 فوجی ہیل کاپٹر اترے تھے اور چند فائر کر کے سات منٹ بعد واپس پرواز کر گئے۔امریکی کارروائی فوری اور ہموار تھی جو حلب کے شمال مشرق میں ترک سرحد سے 4 کلومیٹر کے فاصلے پر کی گئی۔
علاوہ ازیں، چھاپے کے عینی شاہد نے بتایا کہ کارروائی کے دوران کسی شہری، املاک یا جہاز کو نقصان نہیں پہنچا۔ کارروائی گاؤں کے مضافات میں موجود ایک مکان پر کی گئی جہاں حلب سے نقل مکانی کرنے والے لوگ رہائش پذیر ہیں۔