گزشتہ روز کراچی کے کے حلقہ این اے 240 میں ضمنی انتخاب کا انعقاد کیا گیا، پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شروع ہوا، جو شام 5 بجے تک جاری رہا، تاہم آخری دو گھنٹوں میں متعدد پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامہ آرائی اور سیاسی جماعتوں میں تصادم کی خبریں گردش کرتی رہیں۔
سیاسی جماعتوں کے کارکنان جہاں ایک دوسرے پر ڈنڈوں لاتوں اور مکوں سے تشدد کرتے رہے، وہیں نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی، اور فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہوئے۔ضمنی انتخابات کے دوران کے دوران ہنگامہ آرائی پر پولیس کی جانب سے 2 مقدمات درج کرلئے گئے ہیں۔پہلا مقدمہ لانڈھی میں پریذائیڈنگ افسر کی جانب سے درج کرایا گیا، اور مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ بھی شامل کی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق ایک سیاسی جماعت کے 400 سے 500 افراد پولنگ اسٹیشن میں داخل ہوئے، اور عملے کو زد وکوب کیا گیا، جب کہ الیکشن کے سامان کو بھی نقصان پہنچایا۔دوسرا مقدمہ کورنگی میں پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، مقدمے میں بتایا گیا ہے کہ پولیس نے کارروائی کرکے 5 افراد کو حراست میں لے لیا، اور ان کے قبضے سے ڈنڈے برآمد کرلیے۔واضح رہے کہ این اے 240 کراچی کے ضمنی انتخاب میں مکمل 309 پولنگ اسٹیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا ہے، محمد ابوبکر 10 ہزار 683 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر ہیں، جب کہ تحریک لبیک پاکستان کے شہزادہ شہباز 10 ہزار 618 ووٹ کے ساتھ دوسرے اور مہاجر قومی موومنٹ (حقیقی) کے امیدوار محمد رفیع الدین 8383 ووٹ لے تیسرے نمبر پر ہیں۔