بھارتی فوج میں اگنی پتھ منصوبے کے تحت ہونے والی بھرتیوں پر بھارتی شہری سراپا احتجاج ہیں۔ نئے نظام کے خلاف سیکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں اور ریلوے لائن بلاک کردیں جبکہ ایک بوگی کو بھی آگ لگادی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے رواں ہفتے اگنی پتھ منصوبے کے تحت فوج میں 13 لاکھ 80 ہزار بھرتیوں کا اعلان کیا تھا۔
مشرقی ریاست بہار کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس سنجے سنگھ نے بتایا کہ تقریباً ایک درجن مقامات پر مظاہرے پھوٹ پڑے، سڑکیں اور ریلوے ٹریکس بلاک کردیے گئے۔مظاہرین نے ایک جگہ ٹرین کی ایک بوگی کو نذرِ آتش کیا اور ایک ریلوے اسٹیشن میں توڑ پھوڑ کی۔
واضح رہے، نئے نظام کا نام اگنی پتھ کہ جس کے تحت 17 سے 21 سال کی عمر کے مرد و خواتین کو چار سال کی مدت کے لیے فوج میں بھرتی کیا جائے گا اور صرف ایک چوتھائی تعداد طویل مدت کے لیے بھرتی ہوگی۔ مدت ملازمت میں اس کمی نے بھرتی کے خواہش مند افراد میں سخت اضطراب پیدا کردیا ہے۔
اس سے قبل بھارتی فوج، بحریہ اور فضائیہ میں سپاہی سب سے نچلے درجے سے 17 سال کے لیے بھرتی ہوتے تھے۔
بہار اور اس کی پڑوسی ریاست اترپردیش میں رواں برس جنوری کے دوران ریلوے میں بھرتیوں کے معاملے پر بھی احتجاج ہوئے تھے، جو بھارت میں نے روزگار کے مسئلے کو اجاگر کرتے ہیں۔
مذکورہ بالا منصوبے پر دفاعی امور کے متعدد ماہرین نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انڈین آرمی میں ریجمنٹ اور بٹالین کا نظام ہے اور ہر جوان اس کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی جان کی بازی لگا دیتا ہے۔ تاہم، “آل انڈیا، آل کلاس” کی وجہ سے یہ جذبہ برقرار نہیں رہے گا۔