پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن کا سینیٹ میں احتجاج
عوام کو پٹرول کی لائینوں میں لگا کر حواس باختہ کردیا گیا ہے، شبلی فراز
چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا، جس میں اپوزیشن نے چیئرمین سینٹ کے ڈائس کا گھيراؤ کرکے شدید نعرے بازی کی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا۔تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے ایوان سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیرخزانہ نے کینڈی لینڈ بجٹ بنایا ہے، اس بجٹ کو کوئی بجٹ کہے تو یہ بجٹ نہیں ہے، یہ بجٹ ہمارا بجٹ نہیں آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ آپ ایف آئی اے کو آگے پیچھے کر رہے ہیں، 5 گواہان مرچکے ہیں, ہارٹ اٹیک ہوا کیسے ہوا کوئی پوچھنے والا نہیں، پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایوان اقبال میں بلا لیا گیا، آپ نے تو آمریت سے بھی پرے کے اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں ںے کہا کہ آپ تو سینئیر تھے 30 30 سال کا تجربہ تھا ملک کو کیا دیا کیا فائدہ ہوا ، ملک کے ساتھ گھناؤنا کھیل کھیلا جا رہا ہے، عوام کو پٹرول کی لائینوں میں لگا کر حواس باختہ کردیا ہے، اداروں کو ڈسفنکشنل کیا جا رہا ہے۔سینیٹرشبلی فراز نے کہا کہ ہمارے ملک میں دو مسائل ہیں ایک توانائی اور دوسرا پینشنز، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں جو بڑھائی گئیں یہ یہاں پر ختم نہیں ہوئیں، بجٹ میں لیوی کی مد میں 750 ارب روپے کے ٹیکسز بھی شامل ہیں، ہماری بجلی کی قیمتیں بھی بڑھیں گی۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی طلب 27 ہزار میگاواٹ گرمیوں میں ہوتی ہے، سردیوں میں ہماری طلب 8 سے 9 ہزار میگاواٹ ہو جاتی ہے، آج تک کسی نے نہیں سوچا کہ 17 سے 18 ہزار میگاواٹ کولنگ کیلئے جاتے ہیں۔انہوں ںے مزید کہا کہ احتساب کا جو بل پیش کیا گیا اس میں ہم سب استعمال ہوئے، بلکہ ہم استعمال نہیں ہوئے ہم نے تو دستخط ہی نہیں کئے، آپ کو پتہ لگ جائے گا کہ اس کے پیچھے کون ہے، جن کے کیسز ختم ہو رہے ہیں ان کا آپ کو پتہ لگ جائے گا، ہم این آر او ٹو سے بینیفشریز کی لسٹ یہاں پارلیمنٹ میں لائیں گے، لوگوں کو بتائیں گے کہ یہ آئے کیوں ہیں۔قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں وزیرخزانہ کے بغیر بجٹ پر بحث نہیں ہوسکتی، کہاں ہيں وزیر خزانہ، کس بل میں یہ چھپے ہیں، چئیرمین سینیٹ آپ وزیر خزانہ کو طلب کریں۔پیپلزپارٹی کے رہنما سکندر مندھرو کے انتقال پر بات کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہزاد وسيم کا کہنا تھا کہ سکندر مندھرو کا ابھی تک جنازہ نہیں ہوا، ابھی ان کی تدفین ہونا باقی ہے، لیکن الیکشن کمیشن نے ان کی خالی نشست پر شیڈول جاری کردیا ہے، اور جب الیکشن کمیشن سے عام انتخابات کروانے کی بات کرو تو الیکشن کمیشن کہتا ہے کہ تیاری نہیں۔چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم نے ابھی تک نوٹیفائی نہیں کیا، ابھی ان کا جسد خاکی امریکا سے آنا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اس تمام معاملے میں پیپلزپارٹی کا کوئی عمل دخل نہیں۔ سینیٹر بہرمند تنگی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس شیڈول کو فوری روکے۔