خواتین کو بااختیار بنانا حکومت پاکستان  کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، پاکستانی سفیر

18

سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا ہے کہ خواتین کو بااختیار بنانا حکومت پاکستان  کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی دعوت پر  “ایکسیلیٹر پروگرام برائے کاروباری خواتین “ کے تحت امریکا کے دورے پر آئی ہوئیں 7 کامیاب پاکستانی کاروباری خواتین کے وفد کی سفارتخانہ پاکستان واشنگٹن میں آمد۔

وفد نے سفیر پاکستان مسعود خان سے ملاقات کی جبکہ پاکستانی سفیر نے کاروباری خواتین کے وفد کا استقبال کیا اورانہیں بریفنگ دی۔

 پاکستانی خواتین سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ اس طرح کے تبادلے نیٹ ورکنگ کے مواقع فراہم کرنے اور نئی منڈیوں تک رسائی کے حوالے سے بہت اہم ہیں۔

سفیر پاکستان مسعود خان نے کہا کہ پاکستانی خواتین کی زیر قیادت انٹرپرائزز متاثرکن کردار ادا کر رہی ہیں، امریکی ٹیک مارکیٹ پاکستانی کاروباری خواتین کیلئے نئے مواقع پیدا کرے گی۔

 سفیر پاکستان نے کہا کہ پاکستانی کاروباری خواتین کے دورےسے نہ صرف عالمی سطح پر پاکستان کے سافٹ امیج کو اجاگر کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم میں بھی بہتری آئے گی۔

سفیر پاکستان مسعود خان نے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ امریکی ترقیاتی اداروں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ذریعے پاکستانی نجی شعبے کیلیے  بہت سے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستانی کاروباری خواتین کو مختلف مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہئے جن میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے مائیکرو فنانس اور خواتین کی زیر قیادت انٹرپرائزز پروجیکٹ دستیاب ہیں۔

وفد میں شامل رکن عائشہ رضا نے اپنے اسٹارٹ اپ کا تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ انکے فوڈ ٹیک وے وینچر کا مقصد بہرے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے اور بڑی صنعتوں میں انکے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:  عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا، پاکستان میں سستا

خواتین نے مزید بتایا کہ اس دورے کے دوران انہوں نے نہ صرف کانفرنسوں میں شرکت کی بلکہ امریکا میں قائم مقامی انکیوبیٹرز اور بڑی کمپنیوں جیسے ٹویٹر، فیس بک، امیزون، مائیکروسافٹ، اور پے پال جیسے اداروں کے دفاتر کا دورہ بھی کیا۔

پاکستانی کاروباری خواتین کے وفد کو امریکا میں 8 ہفتوں کے دوران نیٹ ورکنگ کے متعدد مواقع فراہم کیے گئے اور انہوں نے مشرقی اور مغربی ساحلوں میں موجود امریکی سرمایہ کاروں کے ساتھ اپنے خیالات کا تبادلہ بھی کیا۔

اپنے دورے کے دوران وفد نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے تجارتی اور کاروباری امور دلاور سید سے بھی ملاقات کی جبکہ پاکستانی کاروباری خواتین کے وفد نے امریکا کے دورے کے دوران سان فرانسسکو (سلیکون ویلی)، آسٹن، سیئٹل، واشنگٹن ڈی سی، نیویارک اور بوسٹن کا سفر بھی کیا۔

“ایکسیلیٹر پروگرام برائے کاروباری خواتین “ کا مقصد تربیت، نیٹ ورکنگ کےمواقع اور عالمی سرمایہ کاروں اور وینچر کیپیٹلسٹ تک رسائی فراہم کرناہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.