حکومت نے آئی ایم ایف کی جانب سے تحفظات کے بعد فنانس بل 2022 میں ترایم پر غور شروع کردیا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے تنخواہ دارطبقے کو47ارب کے ریلیف پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ کو قرض پروگرام کے مقاصد کے مطابق بنانے جبکہ پرسنل انکم ٹیکس میں اصلاحات پرزور دیا گیا ہے۔
ایف بی آرحکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے تحفظات کے بعد تنخواہ دار طبقے کو 47ارب روپے کے ریلیف میں کمی کاامکان ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستانی حکام کے درمیان ٹیکس ریونیو بڑھانے اور اخراجات میں کمی کیلئے مزید بات چیت متوقع ہے جبکہ فنانس بل2022 میں ترامیم جلد پارلیمنٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ (آئی ایم ایف)عالمی مالیاتی ادارے نے پاکستان کے سال 2023-2202 کے وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو نئے مالی سال کے بجٹ اور آئی ایم ایف کی شرائط کے درمیان مطابقت کے لیے ابھی مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔
آئى ایم ایف کی طرف سے یہ بھی بتایا گیا تھا کہ پاکستانی حکام کے ساتھ کچھ محصولات اور اخراجات کے بارے میں مزید وضاحت کے لیے بات چیت جاری ہے تاکہ ایک مکمل جائزہ لیا جا سکے۔
آئى ایم ایف کے ابتدائى جائزے کے مطابق بجٹ کو مستحکم بنانے اور اسے آئى ایم ایف پروگرام کے بنیادی مقاصد کے پورے کرنے کے لیے پاکستان کو اضافی اقدامات کی ضرورت ہوگی۔
یاد رہے کہ پاکستان کی حکومت نے مالی سال 2022-2023 کے لیے 9.5 ٹرلین روپے کا بجٹ گزشتہ جمعے کو پیش کیا تھا۔