وزارت خزانہ نے اگلے تین سال کےلئے مڈٹرم بجٹ اسٹریٹجی پیپر تیار کرلیا ۔
اسٹریٹجی پیپر کے تحت 2022-23ء سے 2024-25ء کے اہداف مقرر کیئے گئے ہیں۔
دستاویز کے مطابق اگلے تین سال کے لیے کل آمدن 7315ارب سے بڑھا کر 12444ارب تک لیجانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ٹیکس وصولیاں 6 ہزار ارب سے بڑھا کر 9800 ارب، براہ راست ٹیکسز 2211ارب سے بڑھا کر 3584ارب جبکہ سیلز ٹیکس وصولیاں 2686 ارب سے بڑھا کر 4103 ارب تک لیجانے کا ہدف مقرر گیا گیا۔
دستاویز کے مطابق کسٹمز ڈیوٹیز 759ارب سے بڑھا کر 1508ارب، لیویز اور سرچارجز 165ارب سے بڑھا کر 800ارب، صوبوں کو محاصل تقسیم 3512ارب سے بڑھا کر 5736ارب اور سود پر ادائیگیاں 3144 ارب سے بڑھا کر 4700ارب تک لیجانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
پنشن ادائیگیاں 525 ارب سے بڑھا کر 568 ارب، دفاع کیلئے اخراجات 1450 ارب سے بڑھا کر1630 ارب، موجودہ سبسڈیز 1515 ارب سے کم کرکے 550 ارب تک لیجانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
وفاقی حکومت کے اخراجات 530 ارب سے بڑھا کر 601 ارب، وفاقی ترقیاتی پروگرام موجودہ 550ارب سے بڑھا کر 850ارب، صوبائی ترقیاتی پروگرام موجودہ 1449 ارب سے بڑھا کر 2096 ارب تک لیجانے کا ہدف ہے۔
اسٹراٹیجی پیپر میں پرائمری خسارہ موجودہ 2172 ارب سے 930ارب اور وفاقی مالیاتی خسارہ موجودہ 5315ارب سے 3670ارب تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
وفاقی مالیاتی خسارہ 5 ہزار 315 ارب سے کم کر کے 3 ہزار 670 ارب اور مجموعی خسارہ 4 ہزار 745 ارب سے کم کر کے 2 ہزار 820 ارب تک لانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔