سندھ حکومت کا 1713 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 اور پینشن میں 5 فیصد اضافہ

32

سندھ حکومت کا 1713 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 اور پینشن میں 5 فیصد اضافہ

سندھ حکومت کا 1713 ارب روپے کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 15 اور پینشن میں 5 فیصد اضافہ

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال کے لیے 1713 ارب روپے کا ٹیکس فری خسارہ بجٹ اسمبلی میں پیش کردیا ہے۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر ریحانہ لغاری کی زیر صدارت 45 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا جس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 23-2022 کے لیے سندھ حکومت کا 1713 ارب روپے کا ٹیکس فری خسارہ بجٹ پیش کیا جس کی منظوری صوبائی کابینہ سے لی گئی۔

اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے امپورٹڈ حکومت نامنظور کی شدید نعرے بازی کی گئی جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ یہ لوگ کوئی نا کوئی بہانہ بناتے ہیں، ان کے لوگ ان کو چھوڑ کر چلے گئے۔

سندھ حکومت کا مالی سال 23-2022 کا بجٹ

سندھ حکومت کے بجٹ کا حجم 1713 ارب 58 کروڑ روپے ہے جس میں سالانہ مجموعی ترقیاتی پروگرام کے لیے 459 ارب، تعلیم کے لیے 326 ارب روپے اور صحت کے لیے 219 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کے لیے 174 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ زراعت کی بہتری پر 24 ارب روپے خرچ ہوں گے اور لوکل گورنمنٹ کے لیے 78.59 ارب روپے مختص ہیں۔

سالانہ ترقیاتی بجٹ کے 459 ارب کے حجم میں سے صوبے کی 4158 اسکیموں کے لیے مقامی وسائل سے 332 ارب روپے خرچ ہوں گے جب کہ 91.14 ارب روپے غیر ملکی فنڈز سے حاصل کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  حکومت نے پٹرول مہنگا کرنے کی وجوہات بتادیں

اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی مد میں 30 ارب روپے خرچ ہوں گے اور  وفاق سے پی ایس ڈی پی کی میں 6.02 ارب روپے ملیں گے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے 2016 سے 2021 تک وفاقی حکومت کے ملازمین کی طرح ایڈہاک ریلیف الاؤنسز ضم کرنے کا اعلان کیا جبکہ بنیادی تنخواہ اسکیل 2022 پر نظر ثانی کی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے یکم جولائی 2022 سے سرکاری ملازمین کے بنیادی تنخواہوں میں 15 فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس کا اعلان کیا جبکہ گریڈ 1سے 16 کے سرکاری ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں 33 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری ملازمین کیلئے 30 فیصد اضافہ۔

اس حوالے سے وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے سرکاری ملازمین کیلئے وفاقی حکومت کی طرز پر بنائے گئے پیٹرن  پرعمل کیا جارہا ہے، ریلیف الاؤنسز 2013 سے 2021 کو یکم جولائی 2022 سے ختم کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں نے ملازمین کی تنخواہ زیادہ بڑھائی تو سندھ بھی اضافہ کریگا  جبکہ وزیراعلیٰ نے پولیس کانسٹیبل کو گریڈ 5 سے اپ گریڈ کر کے گریڈ 7 میں  کرنے کا اعلان کیا ہے۔

علاوہ ازیں سندھ حکومت نے پینشن میں 5 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے جبکہ تعلیم کیلئے  326.80 ارب مختص کئے ہیں جو بجٹ کے کل اخراجات کا 25 فیصد سے زائد بنتے ہیں۔

صحت کے بجٹ کا کل تخمینہ 206.98 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ آئندہ بجٹ میں محکمہ داخلہ بشمول سندھ پولیس اور جیلوں کیلئے بھی بجٹ رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ہمارے ملک میں انصاف نہیں اسی لیے ہم پیچھے رہ گئے، عمران خان

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.