فن لینڈ میں توانائی اور صاف ہوا پر تحقیق کے ایک ادارے کی جانب سے حال ہی میں منظرعام پر آنے والی رپورٹ کے مطابق روس نے یوکرین کے خلاف اپنی جنگ کے پہلے سو دنوں میں معدنی ایندھن کی برآمدات سے 93 بلین یورو کمائے ہیں۔
آج پیر کے روز شائع ہونے والی اس تازہ ترین رپورٹ کے مطابق روسی ایندھن کی زیادہ تر برآمدات کا مرکز یورپی یونین کے رکن ممالک تھے۔ فن لینڈ کے ادارے سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر کی یہ رپورٹ ایک ایسے وقت پر شائع ہوئی ہے جب یوکرین حکومت مغربی ممالک سے روس سے تجارتی روابط ختم کرنے کا پُر زور مطالبہ کر رہی ہے۔
فن لینڈ کے ادارے سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ایئر کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے آغاز میں ہی یورپی یونین کے رکن ممالک کی اکثریت نے روس سے خام تیل کی درآمد بند کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ تاہم اس سے پیشتر یورپی یونین کے رکن ممالک یوکرین جنگ کے پہلے سو روز کے اندر روسی ایندھن کی کُل برآمدات کا 61 فیصد حصہ درآمد کر چکے تھے۔ واضح رہے کہ روسی ایندھن کا سب سے بڑا غیر یورپی درآمد کنندہ ملک چین ہے۔