وفاقی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عرفان شیخ نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں چھوٹے دکانداروں پر فکسڈ ٹیکس کے نفاذ پر خوشی ہے۔
وفاقی ایوان ہائے صنعت و تجارت میں صدر ایف پی سی سی آئی عرفان شیخ نے وفاقی بجٹ پر پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کی، جس میں انکا کہنا تھا کہ بجٹ میں ریئل اسٹیٹ سیکٹر پر بم گرایا گیا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ہم نے مطالبا کیا تھا کہ ٹیکس طریقہ کار میں تبدیلی کی جائے، ٹیکس نظام کی وجہ سے تاجر وصنعتکار پریشان تھے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ کرنٹ اکاونٹ خسارا کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے بجٹ میں نہیں بتایا گیا۔
صدر ایف پی سی سی آئی عرفان شیخ نے کہا کہ کمرشل امپورٹرز کی جانب سے خام مال امپورٹ پر ٹیکس کے حوالے سے تحفظات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایڈوانس، ویلتھ اور گین ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات دور کیے جائیں۔
انکا کہنا تھا کہ امپورٹ پر غیر ضروری اشیاء پر پابندی لگنی چاہئے، کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کی امپورٹ پر پابندی نہیں ہونی چاہئے، درآمدی گاڑیوں پر بھی پابندی ختم ہونی چاہیئے جو گفٹ اسکیم کے تحت آتی ہے۔
عرفان شیخ نے مزید کہا کہ آئی ٹی شعبے کیلئے صرف 17 ارب روپے رکھے گئے، جبکہ بھارتی حکومت کی توجہ سے بھارتی آئی ٹی ایکسپورٹ 150 ارب ڈالر ہوگئی ہے۔