بھارت، توہینِ رسالتﷺ مظاہرے، 255 مسلمان گرفتار، مکانات گرانے کا سلسلہ جاری

24

بھارت میں پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں بے جے پی ترجمانوں کے متنازع بیانات کے خلاف سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں جمعہ کو ہونے والے مظاہروں کے بعد مظاہرین کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔

بھارتی حکومت کا الزام ہے کہ یہ مظاہرے بغیر اجازت اور بعض جگہ پرتشدد بھی ہوئے۔ ریاست اتر پردیش میں مجموعی طور پر 255 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جہاں فیروزآباد میں 13، علی گڑھ میں 3، ہاتھرس میں 50، مرادآباد میں 27، امبیڈکر نگر میں 28، سہارنپور میں 64، جالون میں 2 اور الہ آباد (پریاگ راج) میں 68 مسلمانوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

بھارت کے سوشل میڈیا صارفین مظاہرین پر پولیس تشدد کی وڈیوز کے ساتھ ساتھ مسلم اکثریتی علاقوں میں مکانات کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کرنے کی وڈیوز بھی شیئر کر رہے ہیں۔ جہاں انتہاپسند ہندو مسلمانوں کے خلاف حکومتی کارروائیوں کی حمایت کر رہے ہیں وہیں بہت سے صارفین ان کارروائیوں پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔

الہ آباد پولیس نے مظاہرین کیخلاف 29 سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرنے اور مظاہرے کی کال دینے والے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کا نام محمد جاوید بتایا گیا ہے۔ ایس ایس پی اجے کمار کے مطابق تفتیش میں جاوید نے بتایا کہ ان کی ایک بیٹی آفرین فاطمہ جے این یو میں پڑھتی ہے جو انہیں مشورے دیتی ہے۔ اس کے موبائل اور واٹس ایپ سے کئی نمبر ڈیلیٹ بھی کیے گئے ہیں جن کی بازیابی کے لیے کوشش کی جا رہی ہے۔ ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ملزمان کی غیرقانونی جائیداد کو مسمار جبکہ گینگسٹر ایکٹ کے تحت مبینہ کالا دھن بھی ضبط کیا گیا ہے۔

پولیس نے جاوید کے اہل خانہ کو حراست میں رکھا ہوا ہے اور ان کے گھر کو مسمار کر دیا گیا ہے جس کی وڈیوز بھی سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔ سوشل میڈیا پر اسٹینڈ ود آفرین فاطمہ ٹرینڈ کر رہا ہے۔

پولیس کے نوٹس کی کاپی پوسٹ کرتے ہوئے لوگ لکھ رہے ہیں کہ انہیں اس لیے نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ انہوں نے شہریت کے متنازع قانون کے خلاف آواز بلند کی تھی، دنیا بھر سے تنقید کے باوجود نوپور شرما کو گرفتار نہیں کیا گیا اور کارروائی مسلمانوں کے خلاف کی جا رہی ہے۔

پیغمبراسلام ﷺ کے خلاف متنازع بیانات کے بعد 3 جون کو کانپور میں مظاہرے ہوئے تھے جہاں کئی مسلمانوں کے گھر بلڈوزر کے ذریعے گرائے جا رہے ہیں۔

سہارنپور میں جمعہ کو ہونے والے پرتشدد واقعات میں گرفتار مسلمانوں کے خلاف نیشنل سکیورٹی ایکٹ (این ایس اے) کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔ دو گرفتار افراد مزمل اور عبدالوقار کے گھروں پر میونسپل کارپوریشن نے بلڈوزر بھی چلا دیا ہے۔ بھارت کی مشرقی ریاست جھاڑکھنڈ میں جمعہ کو ہونے والے مظاہروں میں دو مسلمان شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں:  غلطیاں سب سے ہوتی ہیں ہم سے بھی ہوئیں، شیخ رشید کا اعتراف

The post بھارت، توہینِ رسالتﷺ مظاہرے، 255 مسلمان گرفتار، مکانات گرانے کا سلسلہ جاری appeared first on .

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.